لاہور (جیوڈیسک) سینٹ میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے لاہور کے حلقہ این اے 124کے بارے میں مبینہ دھاندلی کا وائیٹ پیپر جاری کر دیا ہے جہاں پر انکی بیگم بشری اعتزاز نے الیکشن لڑا جبکہ مسلم لیگ ن کے شیخ روحیل اصغر یہاں سے کامیاب قرار پائے۔
پریس کلب میں وائیٹ پیپر جاری کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے الزام عائد کیا کہ 264 تھیلوں کے معائینے کے دوران ظاہر ہوا کہ بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی ہے۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ دس پولنگ اسٹیشنز کے تھیلوں میں پائی جانے والی دستاویزات کا الیکشن سے کوئی تعلق نہ تھا بیاسی سر بمہر تھیلوں میں سے 53 میں فارم چودہ نہ تھا جبکہ ستاون تھیلوں میں فارم پندرہ نہیں نکلے۔
چونتیس تھیلوں کے کاونٹر فائلز کو تلف کیا گیا۔ تھیلوں میں دھاندلی اور فراڈ کے بابت 227 تصدیقی سرٹیفکٹس حاصل کیے گئے جن میں سے صرف بارہ پر مخالف امیدوار کے وکیل نے اعتراض کیا۔
اعتزاز احسن نے وزیراعظم ،وزراء سمیت سب کو دھاندلی کے ثبوت پر آمنے سامنے مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے دعوی کیا کہ کوئی نہ کوئی خفیہ ہاتھ تھا جس نے رزلٹ تیار کر کے ریٹرنگ آفیسرز کو دیئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دھاندلی کے ثبوت آنے کے بعد اب جوڈیشنل کمیشن بنا کر تحقیات کی جائیں۔