صحافیوں کی نمائندہ تنظیم کو بدنام کرنے والے ارکان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

Lahore

Lahore

لاہور:(پ،ر) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے صحافیوں کے نمائندہ تنظیم کو بدنام کرنے اور ایک علیحدہ دھڑا قائم کرنے والے ارکان کے خلاف اپنے آئین کے تحت بھرپور کارروائی کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے اور اس ضمن میں ملک بھر کی تمام یو جییز کو ہدایت کی ہے کہ وہ بھی ا یسے ا رکان کے خلاف کارروائی کریں جو نا صرف صحافیوں کو تقسیم کرنے کی سازش میں آلہْ کاربنے ہوئے ہیں بلکہ مسلسل پی ایف یو جے کو بدنام بھی کر رہے ہیں۔

ایف یو جے کی وفاقی مجلس عاملہ کا دو روزہ اجلاس صدر رانا عظیم کی صدارت میں گزشتہ روز لاہور میں منعقد ہوا جس میں اہم فیصلوں کے علاوہ متعدد قراردادیں بھی متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جو ارکان اپنا ایک دھڑا قائم کرکے پی ایف یو جے کو مسلسل بدنام کرنے کے علاوہ صحافیوں کے اتحاد میں دراڑڈالنے کے کسی منصوبے پر عمل پیرا ہیں ا ن کو آئین کے مطابق شوکاز نوٹس دے کر جواب طلبی کی جائے لہذا اپنے آپ کو نام نہاد صدر اور سیکریٹری جنرل ظاہر کرنے پر افضل بٹ اور خورشید عباسی کو شو کاز نوٹس جاری کردیے گئے۔

پی ایف یو جے کی وفاقی مجلس عاملہ نے تمام یوجیز کو ہدایت کی وہ بھی اپنے یونٹ میں ایسے ارکان کے خلاف کارروائی کرکے اس کی رپورٹ آئندہ ایف ای سی کے اجلاس سے قبل سیکریٹری جنرل کو فراہم کریں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت ایکشن پلان کی تیاری میں پی ایف یوجے کو اعتماد میں لے اور اگر حکومت نے ایکشن پلان کی آ ڑ میں صحافیوں یا آزادی صحافت پر کوئی قدغن لگانے کی کوشش کی گئی تو اس کی بھر پور مخالفت اور مزاحمت کی جائے گی۔اجلاس میں تمام شھید صحافیوں اور اور میڈیا کارکنوں کے لئے دعائے مغفرت بھی کی گئی اور اہل خانہ سے دلی تعزیت کرنے کے علاوہ شہدئ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر حکومت کی نا اہلی پر بھی گہری تشوش کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری اور عدالتوں سے سزا دلوانے کی ضرورت پر زور دیا گیاجبکہ یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ حکومت شہیدائ کے ورثائ کے لئے مناسب مالی امداد کا فوری اعلان کرے۔

اجلاس میں فرانس کے ایک اخبار میں گستاخانہ خاکے شائع کرنے کی بھی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔اجلاس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ حکومت ایک اسپیشل پبلک پروسکیوٹر اور محتسب کا تقرر کرے جو صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کے مقدمات تیزی سے نمٹائے جبکہ ہر صوبے میں دہ دہ لیبر کورٹس بھی قائم کی جائیں جو ایک ماہ کے اندر اندر اپنے فیصلے صادر کرے۔ اجلاس میں میٹرو ٹی وی کے لائسنس کی معطلی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ پیمرا فوری طور پر فیصلے کو واپس لے بصورت دیگر پی ایف یو جے بھرپور احتجاج پر مجبور ہوگی۔

ایف ای سی کے اجلاس میں مختلف ٹی وی چینلز اور اخبارات سے ملازمین کی چھانٹی اور تنخواہوں کی عدم فراہمی پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے کو فوری طور پر بند کیا جائے اور ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کی جائے۔دریں اثناپی ایف یو جے کے سیکریٹری جنرل امین یوسف نے واضح کیا کہ پی ایف یو جے نے کسی بھی یونٹ میں انتخابات کے حوالے سے کوئی ہدایت نہیں دیں ہیں آئین کے مطابق تمام یو جیز کے انتخابات رواں سال ستمبر میں ہی ہوں گے۔