مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) اسرائیلی صدر روفین ریفلین نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس پر ایک بار پھرامن بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یک طرفہ کسی بھی اقدام سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔
بالآخر فریقین کو مذاکرات کی میز پرآنا ہی ہو گا۔ اس لیے محمود عباس وقت ضائع کیے بغیر بامقصد بات چیت کا عمل دوبارہ شروع کریں۔خیال رہے کہ اسرائیلی صدر کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب فلسطینی اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم کی بنا پر بین الاقوامی عدالت انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صدر ریفیلین نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیل کے خلاف یک طرفہ قانونی چارہ جوئی سے انتہا پسندوں کو فائدہ ہو گا۔ اس لیے بہتر ہے کہ صدر محمود عباس انتہا پسندوں کو مضبوط کرنے کے بجائے بامقصد بات چیت کا دوبارہ آغاز کریں۔عالمی عدالت نہ جائیں۔