لاہور (جیوڈیسک) پنجاب میں پٹرول کی قلت کو آٹھ دن گزر گئے لیکن عوام کی اذیت کم نہیں ہو سکی ہے۔ بغیر تعلق اور سفارش کے پنجاب میں پٹرول حاصل کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہو گیا ہے۔
درجنوں بند پٹرول پمپ شہریوں کا منہ چڑاتے رہے اور باقیوں پر لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ ہاتھوں میں بوتلیں لئے پیدل بھی لوگ پٹرول تلاش کرتے رہے۔ پٹرول کی مسلسل قلت کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ کوئی دفتر نہ جا سکا تو کوئی تاخیر سے پہنچا۔
طالبعلموں کو سکول پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ خواتین بھی گھر کے کام کاج چھوڑ کر پٹرول ڈھونڈتی پھر رہی ہیں۔
پٹرول لینے کے لئے پمپس پر لڑائی جھگڑا تو معمول بن چکا ہے۔ ملتان میں پٹرول بحران پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے کچہری چوک میں احتجاج کیا اور نعرہ بازی کی۔
پٹرول بحران کے خاتمے کیلئے حکومتی ذمہ داران خواب غفلت سے جاگے تو ہیں لیکن پٹرول کی سپلائی معمول پر آنے میں ابھی وقت لگے گا۔ تب تک عوام کو ہی جیسے تیسے کرکے یہ عذاب سہنا پڑے گا۔