سپر لیگ کے ’’سفید ہاتھی‘‘ پر دوبارہ خزانہ لٹانے کا فیصلہ

PSL

PSL

لاہور (جیوڈیسک) سپر لیگ کے ’’سفید ہاتھی‘‘ پر دوبارہ خزانہ لٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا، آئی پی ایل کی طرز پر ایونٹ کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلیے اب پھر کوشش کی جائیگی، پی سی بی نے اس ضمن میں6رکنی کمیٹی قائم کر دی، گذشتہ روز گورننگ بورڈ کے اجلاس میں کلبز اور ڈسٹرکٹ کیلیے آئین کو حتمی شکل دینے اور میڈیا پالیسی پر بھی کمیٹیز تشکیل دے دی گئیں، ان سب کی سربراہی نجم سیٹھی کریں گے۔

میٹنگ میں دوہری ذمہ داریوں کا معاملہ بھی زیرغور آیا اور اس کی حوصلہ افزائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، خاص طور پر اکیڈمی سے وابستہ افراد کو ایک کام تک محدود رکھنے پر اتفاق ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں گذشتہ روز چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی صدارت میں گورننگ بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا،آغاز سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے بچوں کیلیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے سے کیا گیا،اس موقع پر 2013-14 کی سالانہ آڈٹ رپورٹ کو بھی منظوری ملی، بعدازاں مختلف منصوبوں کیلیے تین کمیٹیزتشکیل دی گئیں، تمام کی سربراہی نجم سیٹھی کے حصے میں آئی۔

ممبران نے پاکستانی کرکٹ کیلیے اب تک سفید ہاتھی ثابت ہونے والی سپر لیگ کو دوبارہ بحال کرنے کی منظوری دیدی، اس حوالے سے نجم سیٹھی کی زیر سربراہی قائم کمیٹی میںسبحان احمد، بدر ایم خان، سلمان نصیر، ذکی رحمان اور شعیب نوید کو شامل کیا گیا،یہ سب آئی پی ایل کی طرز پر سپرلیگ کے انعقاد کیلیے راہ ہموار کرینگے۔ یاد رہے کہ بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈز کی دیکھا دیکھی سابق چیئرمین ذکا اشرف نے بھی پاکستان میں لیگ کرانے کا اعلان کیا تھا، اس حوالے سے بھاری معاوضوں پر عہدیداروں کی تعیناتیاں بھی کی گئیں لیکن منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچنے سے قبل ہی ختم کرنا پڑا، نجم سیٹھی نے اپنے دور میں بھی اس حوالے سے آگے بڑھنا چاہا، بورڈ نے ایک موقع پر آئی سی سی کے سابق چیف ہارون لورگاٹ کی بھی خدمات حاصل کیں لیکن وہ بھی اپنی کوشش میں ناکام رہے۔

شہریار خان نے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان سپر لیگ کو فی الوقت ملتوی کرتے ہوئے مناسب وقت کے انتظار کا اعلان کیا، مگر اب حیران کن طور پر چند ماہ بعد ہی انھیں پھر سے سپر لیگ کی یاد آگئی ہے۔ اجلاس کے دوران گورننگ بورڈ نے کلبز اور ڈسٹرکٹس کے سابق اور موجودہ آئین کا جائزہ بھی لیا،اسے حتمی شکل دینے کیلیے نجم سیٹھی کی سربراہی میں کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی، دیگر ارکان میں شکیل شیخ، پروفیسراعجاز فاروقی، احمد شہزاد رانا، ثاقب عرفان اور سلمان نصیر شامل ہیں۔ کمیٹی اپنی سفارشات گورننگ بورڈ کی اگلی میٹنگ میں پیش کرے گی۔ بعد ازاں نجم سیٹھی کی سربراہی میں میڈیا کمیٹی کی تشکیل کا عمل بھی مکمل کیا گیا جس میں ان کی معاونت شکیل شیخ، گل زادہ، سبحان احمد اور آغا اکبر کرینگے۔اجلاس میں شرکا نے 2013-14 کی منافع بخش سالانہ آڈٹ رپورٹ کو بھی منظور کر لیا۔

اس موقع پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں آئندہ ماہ شیڈول ورلڈ کپ کیلیے قومی ٹیم کی سلیکشن کے طریقہ کار پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ میٹنگ میں دوہری ذمہ داریوں کا معاملہ بھی زیرغور آیا اور اس کی حوصلہ افزائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، خاص طور پر اکیڈمی سے وابستہ افراد کو ایک کام تک محدود رکھنے پر اتفاق ہوگیا۔ تمام شرکاکی مشاورت سے پی سی بی کی جنرل میٹنگ اپریل میں بلانے کا اعلان ہوا۔گورننگ بورڈ کے اجلاس میں شکیل شیخ (اسلام آباد)،گل زادہ (پشاور)، پروفیسر اعجاز فاروقی (کراچی)، اقبال قاسم (نیشنل بینک)، یوسف نسیم کھوکھر (واپڈا) اور محمد اعجاز چوہدری فیڈرل سیکریٹری آئی پی سی بھی موجود تھے۔

سوئی نادرن گیس کے امجد لطیف سرکاری مصروفیات اور یونائیٹڈ بینک کے منصور مسعود خان غیر ملکی ذمہ داری کے باعث نہ آ سکے۔ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد ، چیف فنانشنل آفیسر بدر ایم خان، سلمان نصیر (سیکریٹری بورڈ آف گورنر) نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔