اسلام آباد (جیوڈیسک) دہشت گردسے پاک پاکستان کی معیشت زیادہ تیزی سے ترقی کر سکتی ہےایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گردانہ تشدد نے ہو تو پاکستان کی معیشت اصل سے زیادہ تیزی سے ترقی کر سکتی ہے۔
ڈیفینس اینڈ ہیس اکنامکس Defence and Peace Economics میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا کہ گیا ہے کہ حکمراں اشرافیہ کی نااہلی اور کرپشن ہی ملک کی معیشت کو پٹری سے اتارنے کے لئے کم نہ تھی کہ رہی سہی کسر مسلسل دہشت گردی نے پوری کردی۔
رپورٹ کے مصنف سلطان محمود نے پاکستان کی معیشت پر دہشت گردی کے اثرات کا تجزیہ کیا ہے انہوں نے اندازہ لگایا کہ 1973 سے 2008 کے دوران دہشت گردانہ تشدد کی عدم موجودگی میں پاکستان کے حقیقی ،افراط زر ایڈجسٹ، جی ڈی پی میں 119فیصد کی بجائے 177 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح، دہشت گردی کی وجہ سے مجموعی اقتصادی نقصان تقریبا 33 فی صد ہے۔
کئی برسوں کے دوران، آئی ایم ایف،حکومتِ پاکستان سمیت کئی ایجنسیوں نے، پاکستان کی معیشت پر دہشت گردی کے تباہ کن اثرات کا اندازہ لگانے کی کوشش کی ہے۔ سلطان محمود کاکہناہے کہ پاکستان کی معیشت پر دہشت گردانہ تشدد کے منفی اثرات کے بارے میں واضح ثبوت ہیں۔
دہشت گردی کے سب سے زیادہ تباہ کن اثرات ترسیلات زر میں کمی اور ملکی سرمایہ کاری میں نقصان کے طور پر رکارڈ کئے گئے۔