لیڈز (ایس ایم عرفان طاہر سے) ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور تمام انبیاء کی تعظیم و تکریم کی حفاظت بارے قانون کا نفاذ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار حالیہ فرانس میں گستاخانہ خاکے بنانے کے ردعمل میں سائوتھ لیڈز کمیونٹی الائنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کیا گیا۔
اس موقع پر ممتاز برطانوی سکالر و سیکرٹری جنرل سائوتھ لیڈز کمیونٹی الائنس گوہر الماس خان ، منیر شریف ، رشید ڈار ، حاجی نثار احمد ، راجہ اعجا ز حسین ، میر بوستان ، تصور اعوان ، راجہ غضنفر اخلاص خان ، سٹیو فرانسس ، ہر جیندر سنگھ سا گو ، پا ئے رال ، گلینا یا گووا ، ہلری گرووا ، ندیم کھوکھر ، پیر عزیز الرحمن ، سردار سہراب خان ، چو ہدری اللہ دتہ اور دیگر نے کہا کہ گستا خانہ خا کوں کی اشاعت سے تمام مسلم کمیونٹی کی دل آزاری ہوئی ہے اور مسلم امہ میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ، انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے یو رپ ، امریکہ اور برطانیہ میں ایک منظم اور مربوط حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت ہے تا کہ اس طرح کے معاملات دوبارہ نہ جنم لے سکیں۔ انہو ں نے کہا کہ آزادی رائے اور آزادی اظہار کے حوالہ سے حدود و قیود بے حد ضروری ہیں تا کہ اس سے کسی کے مذہبی عقائد اور جذبات کو ٹھیس نہ پہنچے۔
انہو ں نے کہا کہ بلا شبہ آزادی اظہا ر ہر شخص کا فطری حق ہے لیکن اس میں اس با ت کو بھی ملحوظ خا طر میں رکھنا چا ہیے کہ کسی دوسرے مذہب اور عقائد کو گزند نہ پہنچے اور اس طرح کے منفی اقداما ت سے مزید انتہا پسندی اور شر انگیزی پھیلنے کا شدید خدشہ لاحق ہوسکتا ہے۔
انہو ں نے کہاکہ اہل علم اورتمام کمیونٹی کے ذمہ داران کو چا ہیے کہ مل بیٹھ کر اس اہم مسئلہ کا کوئی دیرپاحل تلا ش کیا جا ئے تا کہ ایسے واقعات دوبا رہ رونما نہ ہو ںسکے۔ امن اقوام عالم کے لیے بھی اس نا زک مسئلہ کا حل تلا ش کرنا ضروری ہو گیا ہے۔ تا کہ بین الاقوامی دنیا میں پیدا ہو نے وا لے شکوک و شبہا ت ، نفرتوں اور قدورتوں کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم کیا جا سکے۔