قتل کے عام مجرموں کی پھانسی سزاؤں پر عملدرآمد شروع

Hanging

Hanging

راولپنڈی (جیوڈیسک) ملک بھر میں دہشت گردی کی وارداتوں میں پھانسی کی سزاؤں پر عملدرآمد کے بعد قتل کے عام مقدمات میں بھی پھانسی کی سزا پانے والے مجرموں کی سزاؤں پر عملدرآمد باضابطہ طور پر شروع کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی محمد تنویر اکبرنے تھانہ واہ کینٹ کے1996ء کے قتل کیس کے مجرم شعیب سرورکو سنائی گئی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد کیلیے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیدیا جو آج جاری کیے جائیں گے جن کے تحت مجرم کی سزا پر آئندہ ہفتہ کے دن عملدرآمد کیا جائے گا۔

مجرم شعیب سرور نے21 جنوری1996ء کو واہ کینٹ کے علاقہ میں معمولی تنازع پر طالب علم اویس نواز کو انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا تھا۔ اس سزا پر عملدرآمد ہوا تو قتل کے عام کیسوں میں طویل وقفہ کے بعد یہ پہلی پھانسی قرار پائے گی۔

مجرم اس وقت ہری پور جیل میں قید ہے، مجرم کے رشتے داروں نے پھانسی سے معافی کیلیے مقتول خاندان سے صلح نامہ کی کوششیں بھی شروع کردی ہیں۔