اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان میں بدترین توانائی بحران کے تناظر میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صنعتی ترقی نے گلوبل ڈیولپمنٹ فیسیلٹی کے تعاون سے خود بجلی پیداکرنے کے ایک منصوبے کا آغاز کیا ہے جس کے تحت زراعت سے منسلک چھوٹے، درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو فصلوں کے فاضل مادوں سے گیس پیدا کرنیکی ٹیکنالوجی مہیا کی جائیگی تاکہ وہ اپنے لیے خودبجلی پیدا کر سکیں۔
اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفترکی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں توانائی بحران شدید ہے اوراس سے چھوٹے کاروباری اداروںکی پیداوار اوراسکے معیار میں خاصی کمی ہوئی۔ اس لیے اقوام متحدہ کے ادارے نے چھوٹے کاروباری اداروں کی مدد کیلیے بجلی کے چھوٹے پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا۔
اس مقصد کیلیے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صنعتی ترقی نے پنجاب رائس ملز ایسوسی ایشن سے مفاہمت کی یادداشت پردستخط کیے ہیںجس کے تحت بہاولنگر میں چاول کے بھوسے ایک میگاواٹ بجلی بنانے والاگیس پلانٹ لگایا جائیگا، منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ پر کام جاری ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے کے پاکستان میں نمائندے ایسام القرارہ نے کہاکہ پاکستان میں بڑے زرعی ملک ہونے کے ناطے مستقبل میں استعمال ہونیوالا سستا، صاف اورکافی مقدارمیں ایندھن موجود ہے۔ اس منصوبے سے چھوٹے کاروباری اداروںکوتسلسل کیساتھ سستی بجلی مل سکے گی۔
اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کے آفیسرالوئس پی مہلنگا، جنہوں نے ان منصوبوں کیلیے پاکستان کا دورہ بھی کیا،نے کہاکہ منصوبے کی تکمیل سے پاکستان میں سستے اورصاف ایندھن کی تلاش میں مدد ملے گی۔