صنعاء (جیوڈیسک) یمن میں جاری کشیدگی کے باعث صدر عبد ربہ منصور ہادی اور وزیراعظم خالد باہا سمیت پوری کابینہ مستعفی ہوگئی ہے۔
واضع رہے کہ یمن میں گزشتہ کئی روز سے حکومتی فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑہیں جاری تھیں۔ حوثی باغیوں نے گزشتہ دو دن سے صدارتی محل پر قبضہ کیا ہوا تھا جبکہ سرکاری ٹیلی وژن پر بھی قبضہ کرکے اسے کسی بھی قسم کی نشریات کیلئے بند کر دیا گیا تھا۔
یمن کے محصور صدر عبد ربہ منصور ہادی نے حوثی باغیوں کے مجوزہ آئین میں تبدیلیوں اور شراکت اقتدار سے متعلق مطالبات کو تسلیم کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی تھی۔
بدھ کی رات جاری کردہ ایک بیان میں کہا تھا کہ حوثی باغیوں کو تمام ریاستی اداروں میں خدمات انجام دینے اور اسامیوں پر تعینات ہونے کا حق حاصل ہے اور مجوزہ آئین کے مسودے میں ترامیم کی جا سکتی ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ یمن کے صدر عبد ربہ منصور ہادی کی حکومت حوثیوں کے اگر تمام نہیں تو زیادہ تر مطالبات تسلیم کرنے جا رہی ہے۔