لاہور (جیوڈیسک) معروف فلم پروڈیوسر سہیل خان نے کہا ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کی بحالی کا عمل اس وقت ادھورا رہے گا جب تک پڑھے لکھے نوجوان ہدایتکاروں کو یہاں کام کرنے کا موقع نہیں ملتا ہماری فلموں کی ناکامی کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک وجہ ہدایتکاروں کی عدم دستیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ڈائریکٹر کسی بھی پراجیکٹ میں کپتان کا درجہ رکھتا ہے مگر بدقسمتی سے ہمارے ہاں سینئر ڈائریکٹروں نے کوئی نیا ڈائریکٹر تیارنہیں کیا، جس کا نقصان شدید بحران کی شکل میں ہمارے سامنے ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان میں فلمسازی کا عمل ایک مرتبہ پھر تیز ہوا ہے اوراب زیادہ تروہ لوگ فلمیں ڈائریکٹ کررہے ہیں جن کا تعلق ٹی وی انڈسٹری سے ہے لیکن یہ لوگ ایک مکمل تفریحی فیچر فلم بنانے کی بجائے ’’ٹیلی فلم ‘‘ بنارہے ہیں۔
فلم کی کہانی اورمیوزک کے ساتھ ساتھ اس کی عکسبندی کو دیکھتے ہوئے یہ محسوس ہوتا ہے کہ ہم کوئی ٹی وی سیریل دیکھ رہے ہیں۔ نوجوان ڈائریکٹروں کوسب سے پہلے فلم کا مزاج سمجھنا چاہیے اور پھراپنے پراجیکٹ پر کام کرنا چاہیے۔
جب تک اس اہم ایشو پر غور نہیں کیا جائے گا، اس وقت تک ہم پڑوسی ملک کی فلموں کا پاکستانی سینما گھروں سے خاتمہ نہیں کر سکتے۔