ریاض (جیوڈیسک) شاہ عبدالله کے بھائی شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نئے سعودی فرماں رواں بن گئے۔ ان کی حلف برداری کی تقریب آج بعد نماز عشاء ہو گی۔ وہ اعتدال پسند اور مغرب کے ساتھ تعلقات کے حامی رہنما ہیں۔
نئے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود کی عمر 79 برس ہے۔ سادگی، سخت محنت اور نظم و ضبط ان کی خصوصیات ہیں۔ شاہ عبداللہ کی طرح وہ بھی اعتدال پسند سمجھے جاتے ہیں اور مغرب کے ساتھ جغرافیائی سیاسی اور اقتصادی تعلقات کے حامی ہیں۔
31 دسمبر 1935 ءکو پیدا ہونے والے شاہ سلمان ابتدائی تعلیم کیلئے ریاض کے پرنسز اسکول گئے، جو شاہ عبدالعزیز نے اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے قائم کیا تھا شاہ سلمان نے مذہب اور جدید سائنس کی تعلیم حاصل کی۔ ان کے حکومتی تجربے کا آغاز 1950 ءکی دہائی سے ہوا۔ ابھی وہ 19 سال کے ہی تھے کہ شاہ عبدالعزیز نے 17 مارچ 1954 ءکو انہیں اپنا نمائندہ اور ریاض کا میئر یا امیر مقرر کیا۔
4 فروری 1963 ءکو انہیں ریاض صوبے کا گورنر مقرر کیا گیا اور 48 برس تک اس منصب پر فائز رہے۔ بطور گورنر انہوں نے ریاض کو ایک پسماندہ صحرائی شہر سے بڑے جدید شہر میں تبدیل کیا۔ 2011ء میں اپنے بھائی شہزادہ سلطان کی موت کے بعد انہیں وزیر دفاع مقرر کیا گیا، جو ان کا پہلا وزارتی منصب تھا۔
جون 2012 ءمیں شہزادہ نائف کی وفات کے بعد انہیں باضابطہ طور پر ولی عہد نامزد کردیا گیا۔ حالیہ برسوں کے دوران شاہ سلمان کو بھی صحت کے مسائل درپیش رہے، لیکن اس کے باوجود وہ تمام محاذوں پر سرگرم نظر آئے ہیں۔
شاہ سلمان نے3 شادیاں کیں۔ ان کی ایک بیٹی اور دس بیٹے ہیں، جن میں سے 2 انتقال کرچکے ہیں۔ ان کے ایک بیٹے شہزادہ سلطان 1985 ءمیں امریکی خلائی شٹل ڈسکوری کے ذریعے خلا کا سفر کرنے والے پہلے سعودی کے طور پر دنیا بھر میں مشہور ہیں۔