تحریر : فیصل شامی ہیلو میرے پیارے پیارے دوستو سنائیں کیسے ہیں، امید ہے کہاچھے ہی ہونگے ، دوستو بالاخر انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے والی ہیں، جی ہاں وہ لمحہ آنے والا ہے جس کا شائقین کرکٹ کو گزشتہ چار سالوں سے انتظار تھا، جی ہاں آپ سمجھ ہی گئے ہو ں گے کہ ہم کر کٹ کی عالمی جنگ جو کہ آئندہ ماہ ہونے والی ہے کی بات کر رہے ہیں، جی ہاں، دو ہزار پندرہ کر کٹ ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کا سال ہے، جسکا آغاز فروری دو ہزار پندرہ میں ہو رہا ہے ،
تاہم آئی سی سی کی ویب سائٹ پر میگا ٹورنامنٹ کے کھیلے جانے والے میچز کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے ،تاہم بتلاتے چلیں کہ ورلڈ کپ دو ہزار پندرہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ممالک میں کر وایا جا رہا ہے ، اور یقینا ورلد کپ میں دنیا کی بہترین ٹیمیں شرکت کرتی ہیں ، تاہم شائقین کر کٹ کو ورلڈ کپ کے دھواں دھار مقابلے ہر چار سال کے بعد دیکھنے کو ملتے ہیں ،جی ہاں ایک دفعہ پھر ورلڈ کپ ٹورنامنٹ مقابلوں کا آغاز ہوا چاہتا ہے ،
تاہم پاکستان کی ٹیم بھارت ویسٹ انڈیز ، سائوتھ افریقہ ،زمبابوے ، یو اے ای کی ٹیموں سے مد مقابل ہو گی ،تاہم کہا جا رہا ہے کہ پاکستانی ٹیم اچھی فارم میں ہے ، اور ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھی بہت محنت کی ہے ، تاہم خبر تھی کہ شاہد آفریدی کو پاکستانی ٹیم کا کپتان مقرر کر دیا گیا ،تاہم قابل افسوس بات ہے کہ پاکستانی لیگ سپنر سعید اجمل ورلڈ کپ سکواڈ میں شامل نہیں ،کیونکہ انکا بائولنگ ایکشن مشکوک قرار پایا ہے ،،
Shahid Afridi
اسی وجہ سے پاکستانی ٹیم کو ورلڈ کپ میں ایک اچھے سپنر سے محروم ہونا پڑا تاہم ایک خبر تھی کہ محمد حفیظ کا بائولنگ ایکشن بھی مشکوک سمجھا جا رہا ہے ،بہر حال ہمارے بہت سے دوست تو کہہ رہے ہیں کہ آفریدی کو ٹیم کا کپتان بنانے سے آفریدی کی پر فارمنس متاثر ہو سکتی ہے ، بہر حال اب یہ بات تو وقت ہی بتائے گا کہ جناب آفریدی کپتان بن کر پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں سے کس قسم کی کارکردگی حاصل کر سکتے ہیں ،
آیا آفریدی کو جو چیلنج درپیش ہے وہ اپنی ٹیم کو اس چیلنج کا سامنا کر نے کے قابل بنا سکیں گے ،اور قابل غور بات تو یہ بھی ہے کہ آیا آفریدی کی قیادت میں پاکستاننی ٹیم ورلڈکپ جیت کر دنیا بھر میں ملک وقوم کا نام روشن کرے گی جیسے کہ کبھی عمران خان نے ورلڈ کپ جیت کر پاکستانی قوم کو خوشیوں بھرا تحفہ پیش کر کے تاریخ میں اپنا نام رقم کیا ، آیا آفریدی بھی ورلڈ کپ جیت سکیں گے ،
بہرحال دعا تو ہماری بھی یہی ہے کہ جناب آفریدی کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ جیت کر ہی وطن لوٹے تاکہ قوم کو نئے سال کا تحفہ بھی مل سکے اور ایک دفعہ پھر دنیا بھر میں پاکستانی پر چم بلند ہو سکے بہر حال اجازت چاہتے ہیں آپ سے اسی آس و امید کہ ساتھ تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا ،