کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) صدر انجمن تاجران اور ٹی ایم اے کروڑ کے ایس ڈی او کروڑ کے درمیان تلخ کلامی مُکوں گھونسوں تک جا پہنچی۔ معاملہ کروڑ غیر قانونی تعمیرات کرنے والے افراد کو نوٹس بھجوانے کے باعث پیش آیا۔ صدر انجمن تاجران حاجی مختار حسین کی حمایت میں دکاندار اور رھیڑی بانوں نے ایس ڈی او ذکاء اللہ کے خلاف کاروائی کیلئے ٹی ایم اے آفس کا گھیرائو کر لیا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
جس پر پولیس تھانہ کروڑ نے ایس ڈی او ذکاء اللہ خان کو ان کے آفس سے گرفتار کر کے حوالات میں بند کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ جس پر لوگ منتشر ہو گئے۔ تفصیل کے مطابق کروڑ شہر میں گزشتہ برسوں سے شروع ہونے والی 90 فیصد تعمیرات بلڈنگ ، مارکیٹیں بغیر نقشہ کی منظوری کے کی گئیں۔ ڈیڑھ سال قبل شہر کے 25 افراد کے خلاف اس سلسلہ میں ٹی ایم اے کروڑ نے FIR درج کروائی تھی۔ اطلاع کے مطابق گزشتہ روز بھی ٹی ایم اے کروڑ نے 50 افراد کے خلاف FIR درک کروانے کیلئے فہرست تیار کی اور کچھ افراد کو نوٹس بھی بھجوائے گئے۔ ایس ڈی او ذکاء اللہ خان کے مطابق وہ اس ادارے کے ایک ذمہ دار افسر ہیں۔ اور ٹیکس کی وصولی ان کی ذمہ داری ہے جس کی وہ تنخواہ وصول کرتے ہیں۔ گزشتہ روز انجمن تاجران کے صدر حاجی مختار ان کے پاس آئے اور ان کو فحش گالیاں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتا رہا۔ آج پھر انہوں نے ٹی ایم اے آفس میں آکر میرے ساتھ بد تمیزی کی اور میرے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد خبریں بھی چھپوائی گئیں۔ جس پر میں نے اس کی پٹائی کر دی۔ جب انجمن تاجران کے صدر حاجی مختار حسین کی پٹائی کی خبر ان کے عزیز و اقارب کو ملی تو وہ بھی موقع پر پہنچ گئے اور کمرے کے دروازے توڑ کر اندر داخل ہو گئے اور ایس ڈی او کو ذدوکوب کیا۔
بعد ازاں آفس کے باہر کھڑے ہو کر للکارتے رہے کہ آج اس کونہیں چھوڑیں گے۔ اس دوران دکاندار اور رھیڑی بانوں نے روڈ بلاک کر دیا اور ایس ڈی کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کرتے رہے۔ جس پر ڈی ایس پی کروڑ اور ایس ایچ او کروڑ ٹی ایم اے آفس پہنچے اور ذکاء اللہ خان کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر کے زیر دفعہ 155-148-506 مقدمہ درج کر لیا۔