کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) گورنمنٹ انسٹیوٹ کالج کروڑ میں سیکورٹی کے حوالے سے سیمنار کا انعقاد۔ مو جودہ ملکی حالات کے پیش نظر سیکورٹی کے حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز حافظ محمد اسحاق کی طلباء کو بریفنگ ، تفصیل کے مطابق گزشتہ روز گورنمنٹ انسٹیوٹ کالج کروڑ میں سیکورٹی کے حوالے سے سیمنار کا انعقاد کیا گیا سیمنار کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کے بعد پرنسپل کالج ملک کرم علی پشیہ نے سیکورٹی مسائل کے حوالے خدشات ظاہر کیں کہ ہمارے کالج کا Bکیٹگری میں رکھا گیا نہ ہماری چار دیواری کا فنڈ مہیا کیا گیا اور نہ ہی سیکورٹی گارڈ رکھنے کی اجازت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس درجہ چہارم کے ملازمین کی سیٹں خالی ہیں سٹاف کی کمی کے مسائل کے حوالے سے بھی ڈپٹی ڈائر یکٹر کو آگاہ کیا اس پر ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز حافط محمد اسحاق کا کہنا تھا کہ کالجز کو AاورBکیٹگری کا کام سپیشل برانچ ،ومختلف ایجنسیوں کے ذمہ سونپا گیا تھا ان کی رپورٹ پر کچھ کالجز کو اے اور کچھ کو بی کیٹگری میں شامل کیا گیا انہوں نے کہا امید ہے کہ حکومت اب بی کیٹگری کو فنڈجاری کرے گی جن سے چار دیواری،سیکورٹی گارڈ ودیگر سیکورٹی مسائل حل ہونگے اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز حافظ محمد اسحاق نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم دہشت گردوں کے خلاف متحد ہے اسلام مذہب حالت جنگ میں بھی بچوں اور عورتوں پر ظلم کی اجازت نہیں دیتا نیکی اور بدی ازل سے ہے۔
ابد تک ہو گی دہشت گردی کو ذہن پر سوار نہیں کرنا چاہیے سانحہ پشاور ایک المناک واقعہ ہے جس نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے اس واقعے کے بعد قوم کے ہر فرد ایک پلیٹ فارم اکھٹا ہونا اور مل کر دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا خوش آئند ہے قوموں کے سامنے مختلف حالات آتے ہیں حالات کا مقابلہ جب قومیں متحد ہو کر کرتی ہیں تو دشمن جتنا بھی طاقتور کیوں نہ ہو اسے منہ کی کھانی پڑتی ہے انہوں نے کہا کہ آج ہماری سب سے بڑی خامی کہ ہم اسلام سے دور ہوتے جارہے ہیں۔
دور جہالت کے دور میں جا رہے ہیں اس ترقی یافتہ دور کے اندر معصوم بچوں اور عورتوں کا قتل عام کرنا کونسا مذہب اجازت دیتا ہے انہوں نے کہا وہ دنیا کی کونسی مخلوق ہے جس کے بارے میں اللہ رب العزت نے ان کے حقوق کے بارے میں آگاہ نہیں کیاکہ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بندوں کے حقوق بتائے ہیں کہ مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں اس موقع پر کرم علی پشیہ پرنسپل گورنمنٹ انسٹیوٹ کالج کروڑ،پروفیسر اشرف خان شہانی، پروفیسر محمد رمضان، حبیب اللہ حبیبی،پروفیسر چوہدری منشائ،پروفیسر ملک بشیر حسین،پروفیسر مظہر عباس بھٹی،پروفیسر وسیم بھٹی،باہو ارشد،ودیگر سٹاف اور طلباء کثیر تعداد میں موجود تھے۔