اڈیالہ جیل کے سپریٹنڈنٹ کا مجرم کو پھانسی دینے سے انکار

Execution

Execution

راولپنڈی (جیوڈیسک) سپریٹنڈنٹ جیل اڈیالہ ملک مشتاق نے واہ کینٹ قتل کیس کے مجرم شعیب سرور کو پھانسی دینے سے انکار کردیا جس پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے انہیں کل عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر طلب کرلیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی کے جج محمد تنویر اکبر نے تھانہ واہ کینٹ کے مشہور مقدمہ قتل کے مجرم شعیب سرور کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے اور حکم دیا کہ مجرم کو 3 فروری کو پھانسی پر لٹکایا جائے تاہم سپریٹنڈنٹ جیل اڈیالہ ملک مشتاق نے ڈیتھ وارنٹ کو جیلنچ کرتے ہوئے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کرنے سے انکار کردیا اور موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے فی الحال دہشتگردی کے مقدمات کے مجرموں کو پھانسی کا حکم دیا ہے اور یہ عام قتل کا کیس ہے اس لئے مجرم شعیب سرور کو پھانسی نہیں دی جاسکتی۔

دوسری جانب سیشن جج نے جیل سپریٹنڈنٹ کی جانب سے عدالتی احکامات کی عدم تعمیل پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور جیل سپریٹنڈنٹ اڈیالہ ملک مشتاق کے موقف کا نوٹس لیتے ہوئے کل انہیں وضاحت کے لئے عدالت طلب کرلیا۔

واضح رہے کہ مجرم شعیب سرور کے خلاف 1996 میں قتل کا مقدمہ درج ہوا اور 1998 میں انہیں سیشن کورٹ نے سزائے موت کا حکم دیا جب کہ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے بھی مجرم کی اپیلیں مسترد کردی تھیں اور ایک روز قبل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ہائیکورٹ کے حکم پر ملزم کے ڈیتھ وارنٹ جاری کرتے ہوئے 3 فروری کو تختہ دار پر لٹکانے کا حکم دیا تھا۔