حیدرآباد (جیوڈیسک) گنے کی مقررکردہ قیمت پر خریداری نہ ہونے کے خلاف سندھ بھر کے آبادگاروں اور قوم پرست جماعتوں نے ٹول پلازہ حیدرآباد پر دھرنا دینے کا اعلان کردیا ہے، سول لائن حیدرآباد میں ایم کیوایم رابط کمیٹی کے رکن غازی صلاح الدین، سابق وزیراعلیٰ سندھ اربا ب غلام رحیم، رہنما مسلم لیگ ن راحیلہ مگسی اورجسقم کے رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ غازی صلاح الدین کا کہنا تھا کہ گنے کی فروخت مقررکردہ نرخ پرنہ کیے جانے کے خلاف احتجاجی دھرنا آج صبح 11 بجے ٹول پلازہ پردیا جائے گا۔
یہ دھرنا سندھ حکومت میں شامل ایک اہم شخصیت کے خلاف بھی ہے جو سولہ سترہ شوگر ملزکے مالک ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے کہا کہ سندھ حکومت دھرنے کو سبوتاژ کرنے کے لیے کبھی قرارداد لانے اور کبھی آبادگاروں سے مذاکرات کرنے کی بات کررہی ہے۔
دھرنے سے کراچی سے پنجاب کی سپلائی بند ہوجائے گی۔ جسقم کے رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی اور مسلم لیگ ن کی رہنما راحیلہ مگسی کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی، مذہبی، سماجی تنظمیوں کے کارکنان اور ہزاروں آبادگاروں کے دھرنے کے دوران ہی گنا فی من 182 روپے کی قیمت پر ملے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے کین کمشنر کو ملز مالکان کے خلاف کارروائی کا اعلان دھرنے کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے۔ مطالبات نہ مانے گئے تودھرنا 3 دن تک بھی جاری رہ سکتا ہے۔