تحریر : اختر سردار چودھری ہم سمجھتے ہیں یونیورسل اردو پوسٹ نے صرف ایک سال میں یہ مقام یوں ہی حاصل نہیں کر لیا اس کے پیچھے کسی مقصد سے لگن کام کر رہی ہے اپنا نام و مقام بنانے کے لیے ،یا کسی بھی مقصد کے حصول کے لیے راتوں کی نیند اور دن کے چین کی قربانی دینی پڑتی ہے جو یونیورسل اردو پوسٹ (آن لائن ویب سائیڈ) کی ٹیم اور خاص کر جناب حسیب اعجاز آشر نے دی ہے ۔ویسے بھی حضرت علی ر ضی اللہ کا فرمان ہے کہ کوئی بھی نام ور راتوں کو محنت کیے بناں نہیں بن سکتا ۔رات اپنے اندر بہت سے راز رکھتی ہے ان میں سے ایک راز رات کو محنت کرنا ہے جس مقصد کے لیے بھی ایسا کریں گے اس مقصد کو پا لیں گے ۔ یونیورسل اردو پوسٹ کی پوری ٹیم کا اپنے مقصد سے جنون کی حد تک عشق ہے مقصد جتنا عظیم ہو گا اس کے لیے محنت بھی اتنی ہی کرنی پڑتی ہے ، اس کے لیے ہم اس سائیڈ پر شائع ہونے والے مضامین ،آرٹیکل ،افسانے ،خبریں اور تجزیے دیکھیں تو جس مقصد کا علم ہوتا ہے یا جو مقصد ہے یونیورسل اردو پوسٹ کے بنانے کا ۔(میرے اپنے الفاظ میں) اسے مختصر یوں بیان کیا جا سکتا ہے۔
موجودہ عہد میں دین اسلام کے خلاف پراپیگنڈہ زوروں پر ہے اور اسے آزادی اظہار رائے کانام دیا جا رہا ہے ۔ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان اتحاد و یک جہتی کا مظاہرہ کریں ۔جس میں سب سے بڑی رکاوٹ فرقہ پرستی ہے ۔ اس کی بہت سی وجوہات میں سے ایک وجہ دین اسلام کی اصل سے دوری ہے ۔اس کے لیے ضرورت اس بات کی تھی کہ دل میں(کسی بھی فرقے کے خلاف) بغض رکھے بناں دوسروں تک اسلام کی تعلیم درست طور پر پہنچائی جائیں ۔کیونکہ جو غیر مسلم ہیں وہ سب فرقوں کو ہی مسلمان سمجھتے ہیں اور ان کاسب فرقوں سے رویہ ایک جیسا ہے ۔اللہ نے اسوہ رسول کو حیات گزارنے کے لیے مکمل نمونہ قرار دیا ہے ۔اور محبت رسول ایمان کی شرط اول ہے ۔اسلام کی درست ،عام ،فہم تفہیم یونیورسل اردو پوسٹ کی بنیادہے ۔اس ویب سائیڈ کے قیام کی دوسری وجہ وطن سے محبت ہے ۔ہم اس بات سے واقف ہیں کہ پاکستان کا قیام ایک نظریہ کے طور پر وجود میں آیا ۔نظریے کے اظہار کے لیے،اپنی ثقافت کے لیے ،اپنے دین کی درست تفہیم کے لیے ،اس کے ابلاغ کے لیے زبان کی ضرورت ہوتی ہے ۔اور پاکستان کی قومی زبان اردو ہے۔
ہمیں اپنے ملک سے بے پناہ محبت ہے ،اس محبت کے اظہار کے لیے ،دین اسلام ،اردو زبان ،اور اپنے وطن سے محبت کو سامنے رکھتے ہوئے ،اس کے لیے کچھ کرنے کی سوچ نے اس سائیڈ کی تکمیل تک پہنچایا ۔دنیا اس بات کو اچھی طرح جان چکی ہے کہ ترقی کے لیے علم کی اپنی زبان میں تعلیم ،جدید علوم و معلومات کی اشاعت ضروری ہے ۔کوئی ملک وقوم اپنی زبان کو چھوڑ کر کسی اور زبان میں ترقی نہیں کر سکتی اپنی صلاحتوں کا اظہار نہیں کر سکتی پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ اس کی قومی زبان اردو ہونے کے باوجود یہ سرکاری زبان نہ بن سکی ۔حالانکہ دنیا کی شائد دوسری بڑی زبان اردو ہے (ویسے کہا جاتاہے کہ تیسری ہے) اس لیے ضروری تھا کہ اپنی زبان میںعلم کی اشاعت کے لیے ویب سائیڈ کا قیام عمل میں لایا جائے ۔ دوستوں سے مشورے کے بعد ان کے تعاون سے یونیورسل اردو پوسٹ کے قیام کا عمل میں لایا گیا ۔اس سے بھی مختصر کہنا ہو تو کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کے لیے اپنی سی کوشش ۔ایک دیا جلایا ہے ۔یونیورسل اردو پوسٹ کے نام سے۔
Electronic Media
اس وقت پرنٹ میڈیا پر بھی اور الیکٹرانک میڈیا پر بھی چند ایک صحافیوں کی اجارہ داری ہے ۔ان میں سے بہت سے ایسے ہیں جو اپنے ذاتی مفادات کو سامنے رکھتے ہیں ۔انہوں نے یہ فن سیکھا ہے کہ سچ کو جھوٹ کے پردوں میں کیسے چھپایا جاتا ہے اور اس کے وہ معقول پیسے لیتے ہیں ۔حالانکہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر ایک نئے صحافی کے لیے اپنی جگہ بنانا بہت مشکل ہے ۔وہاں اچھا کالم نہیں بڑا نام دیکھا جاتا ہے ایسے میں یونیورسل اردو پوسٹ نے اپنے ابتدائی دن سے ہی نئے قلم کاروں کی حوصلہ افزائی کی جس پر اسے خراج تحسین پیش کرنا میں اپنا فرض سمجھتا ہوں۔ ایک خاص بات تارکین وطن کے بارے میں کہنا ہے ۔بیرون ملک رہنے والے پاکستان کے بارے میں پاکستان میں رہنے والوں سے زیادہ فکر مند رہتے ہیں ۔اور uup میں روز اول سے پاکستان سے باہر رہنے والے محبت وطن افراد کی تحاریر کو ترجیحی بنیاد پر شائع کیا جاتا ہے ۔حسیب اعجاز آشر ایک کہنہ مشق صحافی ہیں انہوں نے بہت سے جرائد و رسائل میں کام کیا ،صحافت کے وسیع تجربہ ،اور بے پناہ علم سے اب وہ یونیورسل اردو پوسٹ کو کامیابی سے چلا رہے ہیں ۔ اگر ٹیم نے اسی طرح محنت جاری رکھی تو انشا اللہ ایک دن ایسا آئے گا جب یونیورسل اردو پوسٹ پاکستان کی ان چند ایک سائیڈ میں سے ایک ہوگی جسے دنیا میں سب سے زیادہ پڑھا جاتا ہو گا ۔اس کے لیے ہم جناب حسیب اعجاز آشر سے درخواست کرتے ہیں کہ اپنی ٹیم کو جو ذمہ داریاں دیں اس پر ان کو کاربند کریں اور جو ان ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتا تو ستاروں کے آگے جہاں اور بھی ہیں۔
اب تک میرے 61کالم،فیچر وغیرہ یونیورسل اردو کی ویب سائیڈ پر شائع ہو چکے ہیں یکم اکتوبر 2014 کو پہلا کالم ۔سیکھائے کس نے اسماعیل کو آداب فرزندی . شائع ہوا اس آن لائن ویب سائیڈ سے میرا تقریبا چار ماہ کا تعلق ہے ۔اس دوران میرا کالم کبھی لیٹ نہیں ہوا ۔ ہمیشہ سب سے پہلے شائع ہوا ،یہ ہی وجہ ہے کہ میں اپنا کالم سب سے پہلے یونیورسل اردو پوسٹ کو سینڈ کرتا ہوں ۔ یونیورسل اردو پوسٹ کی ٹیم کی ان تھک محنت کو نہ سراہا جانا بخیلی ہو گی ایک سال میں کثیر تعدادمیں ویب سائیڈ کی موجودگی میں اپنا نام وپہچان بنا لینا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے یہ مشکل ترین کام محترم جناب حسیب اعجاز آشر نے کر دیکھایا ہے۔ دنیا کے کنگ فلسفی کا کہنا ہے کہ ا لفاظ طاقت رکھتے ہیں اگر ان کا مناسب اور درست استعمال کیا جائے ۔الفاظ کا درست استعمال ،درست معلومات وغیرہ اللہ جب کسی چیز کے بنانے کا ارادہ کرتا ہے وہ کہتا ہے کہ ہو جا ،پس وہ جاتی ہے ،کنفیکون لفظ ہیں ۔ یونیورسل اردو پوسٹ کے ماتھے کا جھومر ایک خوبصورت شعر ہے۔ بہار زندگی دیکھو یہاں ہے بنایا لفظ نے سارا جہاں ہے۔
ان سب باتوں کو سامنے رکھ کر یونیورسل اردو پوسٹ اپنے قارئین کی خدمت کر رہی ہے۔ آخر میں ایک مختصر نظر یونیورسل اردو پوسٹ پر ۔ہوم ،اسلام ،تعارف ،مقصدیت ،ہماری ٹیم،ہماری پالیسی،رابطہ کیجئے ۔ مین ٹائٹل اسلام کے اندر مزید ذیلی ٹائٹل قران ،حدیث ،حمد و نعت ،طب نبوی ،زاد راہ ،دعائیں ۔ اسی طرح مین ٹائٹل خبریں میں مزید ذیلی تفصیل ادبی ،اہم،خصوصی ،تصویری ،پزل اور اس کے نتائج ۔کالم کے لیے زور قلم کے نام سے مین ٹائٹل ہے اس کی مزید تفصیل میں آپ کے پسندیدہ کالم نویس کا پہلا ٹیب ہے جس میں 239 کالم نویس ہیں جن میں سے اکثریت نئے کالم نویسوں کی ہے ۔زور قلم کی مزید ذیلی ٹیب درج ذیل ہیں ،منتخب کالم ،سدا بہار مضامین ،طبی ،تحقیقی ،تبصرے ،افسانے ، منفردافسانچے ،نقطہ نظر ،اور انگلش آرٹیکلز ۔شاعری میں مزید تفصیل یہ ہے ،حمد و نعت ،غزلیں ،نظمیں ،قطعات ،اشعار ،پنجابی کلام ۔اور لائبریری میں ماھنامہ آئینہ انٹرنیشنل دبئی ،مجلے عالمی مشاعرے ابوظہبی ، شاندار تصانیف ہیں ۔اور گوشہ خاص میں گوشہ اطفال ،گوشہ زوجین ،گوشہ خواتین میں مضامین اور دینی مسائل ہیں ۔ایک خاص ٹیب انگلش نیوز اور آرٹیکل کا ہے ۔یونیورسل اردو پوسٹ میں شخصیات کے لیے ایک الگ ٹائٹل ہے ۔جہاں اہم ترین شخصیات پر کالم مضامین اور فیچر کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے ۔قارئین سے گزارش ہے کہ ایک بار اس سائیڈ کا لازمی وزٹ کریں۔universal urdu post نوٹ یہ کالم یونیورسل اردو پوسٹ آن لائن ویب سائیڈ کی پہلی سالگرہ کے موقع پر لکھا گیا ہے۔