بارسلونا کیلئے قومی ایئر لائن کی ڈائریکٹ فلائٹ ضروری ہے ، رفعت مہدی

Rafat Mahdi

Rafat Mahdi

بارسلونا (جیوڈیسک) پاکستان سے بارسلونا کے لئے 2009 میں شروع ہونے والی پی آئی اے کی تین ڈائریکٹ فلائٹس میں سے باقی رہ جانے والی آخری فلائٹ بھی بند کر دی گئی جس پر سپین بھر میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سراپاء احتجاج ہے۔

اس ضمن میں روزنامہ جنگ اور جیو نیوز کے نمائندہ نے سفیر پاکستان رفعت مہدی سے سفارت خانہ میڈریڈ میں ملاقات کی اور انہیں فلائٹ بند ہونے سے پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا جس کے جواب میں سفیر پاکستان نے کہا کہ پی آئی اے کا بارسلونا کے لئے فلائٹس کو معطل کرنے کا فیصلہ بہت تکلیف دہ ہے جس سے پاکستانی کمیونٹی میں بہت پریشانی پائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی پریشان ہیں اور کوشش کر رہے ہیں کہ معطل کی گئی فلائٹس چلتی رہیں۔

انہوں نے کہا کہ بارسلونا کے لئے ڈائریکٹ فلائٹس کی بندش سے پاکستانی کمیونٹی کے ہونے والے نقصانات سے ہم بخوبی واقف ہیں، ایک تو یہ کہ سپین میں مقیم پاکستانی فیملیز جب پی آئی اے کے ذریعے پاکستان جاتی ہیں تو سمجھا جاتا ہے کہ ادھر سے وہ بیٹھیں اور پاکستان میں انہیں وصول کر لیا گیا ۔پاکستانیوں کی فیملیز کا زیادہ تر تعلق چونکہ دیہاتی علاقوں سے ہے اس لئے پی آئی اے کی ڈائریکٹ فلائٹ ان کے لئے نہائت اہمیت کی حامل ہے جس سے پاکستان جانے والے اپنے آپ کو محفوظ تصور کرتے ہیں ۔سفیر پاکستان نے مزید کہا کہ پاکستانیوں کی میت کو پی آئی اے سے وطن واپس بھیجنے میں بہت آسانی تھی مگر اب یہ عمل دشواری کا باعث بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے حکام کی جانب سے بارسلونا کی فلائٹس کے لئے بندش کا نہیں بلکہ معطلی کا لفظ استعمال کیا گیا ہے جس سے امید ہے کہ اس فیصلے پر نظر ثانی اور معطلی کے یہ احکامات ختم ہو سکتے ہیں ۔سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی کے جو بھی مسائل ہیں ہم انہیں اپنا مسئلہ سمجھتے ہیں اور کمیونٹی کی سہولت کے لئے ہم سے جو کچھ بھی ہوسکتا ہے ہم کرتے ہیں اورہمیشہ کرتے رہیںگے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم پاکستان کو پاکستانی کمیونٹی کے ان مسائل کے بارے میں خط لکھ دیا ہے، جونہی اس خط کا جواب ہمیں موصول ہوگا ہم اس کے مطابق آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ اگر ہمیں بارسلونا کے لئے علیحدہ فلائٹ نہ مل سکی تو ہم نے حکومت کو یہ بھی لکھا ہے کہ ہمیں لندن ، میلان اور پیرس آنے والی فلائٹس میں سے ایک فلائٹ بارسلوناکے لئے دے دی جائے تاکہ پسنجرز بڑھنے سے پی آئی اے کو منافع بھی ہو اور سپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی پی آئی اے میں ڈائریکٹ پاکستان کے لئے سفر کر سکے ۔اس موقع پر سفارت خانہ میڈریڈکے قونصلر عمران حیدر اور کمرشل قونصلر فیض احمد بھی موجود تھے۔ ان کے ساتھ IATA ایسوسی ایشن سپین کے جنرل سیکرٹری عابد رحمان رانجھا نے بھی سفیر پاکستان کو پی آئی اے بند ہونے کی وجہ سے مستقبل میںپاکستانی کمیونٹی کو پیش آنے والے مسائل کے بارے میں اور قومی ایئر لائن کس طرح خسارے سے منافع کی طرف گامزن ہو سکتی ہے اس کی تفصیل سے آگاہ کیا۔