پاکستانی سرحد کے ساتھ بھارت 540 کلومیٹر طویل ٹریک بنائے گا

Border

Border

کراچی (جیوڈیسک) پاکستانی سرحد کے ساتھ بھارت 540 کلومیٹر طویل گیارہ فٹ چوڑا ٹریک بنائے گا۔اس کے لئے بھارتی ریاست پنجاب چار سو ایکڑ زمین خریدے گی جس کی مرکزی حکومت نے اجازت دے دی۔اس ٹریک کا مقصد پنجاب حکومت نے سرحد کے ساتھ دراندازی اور اسمگلنگ کی روک تھام بتایا ہے۔بھارتی اخبار”اکنامک ٹائمز“ کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ نے گزشتہ ہفتے 400 ایکڑ سے زائد زمین، حاصل کرنے کے لئے درخواست منظور کرتے ہوئے پنجاب کی پرکاش سنگھ بادل حکومت کو گرین سگنل دے دیا۔

حکومت نے یہ اقدام زمین مالکان کی جانب سے مداخلت کے ساتھ نمٹنے کے لئے کیا ہے۔ بارڈر سیکورٹی فورس اور دیگر ایجنسیوں کی طرف سے ہموار گشت کرنے کے لئے یہ راستہ بنایا جا ئے گا۔ اس سلسلے میں مرکزی حکومت کی طرف سے پنجاب حکومت کو 20 جنوری کو خط موصول ہوگیا ہے۔ اب تک مرکزی اور پنجاب حکومت کے درمیان ایک تنازع کی وجہ سے زمین حاصل نہ کی جا سکی۔ بھارتی سیکورٹی فورسز سرحد کے ساتھ زمین مالکان کو پٹرولنگ کے سلسلے میں تنگ کرتی تھی اور انہیں کاشت کاری میں بھی رکاوٹیں ڈالتی تھیں۔

کھیتی باڑی کے مسائل کے پیش نظر زمین مالکان نے پنجاب اورہریانہ ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کر رکھی تھیں۔ 2008 میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت سے پٹرولنگ کے لئے سرحد کے ساتھ کسانوں سے زمین خریدنے کی درخواست کی تاکہ ان کو رکاوٹیں درپیش نہ آئیں۔ اس سلسلے میں اب مرکزی حکومت نے پنجاب کو زمین خریدنے کی ہدایت کردی۔ پٹرولنگ کے لئے سرحد کے ساتھ گیارہ فٹ چوڑا رٹریک بنایا جائے گا۔