آزاد کشمیر (عرفان بٹ) آزاد کشمیر میں خلاف ضابطہ اور غیر قانونی تقرریاں اور ترقیابیاں عام ہیں محکمہ پولیس میں بھی غیر قانونی اور خلاف قواعد بھرتیاں کی گئیں اور اب ان میں سے متعدد افراد کو فارغ کیا جا رہا ہے توجہ طلب معاملہ یہ ہے کہ آزاد کشمیر کے محکمہ پولیس میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر تعیناتیوں کیلئے کوئی قواعد نہیں۔
مگر محکمہ نے قواعد و ضوابط کے سات سو سے زیادہ افراد کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی کیا گیا ان میں سے متعدد افراد کو فارغ کرکے اب مزید تقرریوں کیلئے اشتہار جاری کیا گیا ہے حیرت کی بات یہ ہے کہ اگر محکمہ کو مزید ملازمین کی ضرورت ہے تو پہلے سے تربیت یافتہ نوجوانوں کو کیوں فارغ کیا جا رہا ہے صاف ظاہر ہے کہ بااثر افراد اپنے من پسند افراد کو نوازنے کیلئے تعینات شدہ ملازمین کو فارغ کر رہے ہیں جو کہ قطعی غیرقانونی اور غیر اخلاقی عمل ہے۔
اولاً تو آزاد کشمیر پولیس میں کنٹریکٹ تقرری کا قانون یا رولز موجود نہیں اگر ان کو تعینات کر دیا گیا ہے اور انہیں نو ماہ کی بجائے 14 ماہ کی تربیت دی گئی ہے تو پھر انہیں بلاوجہ فارغ کرنے اور نئی تقرریوں کا کوئی جواز موجود نہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بااثر افراد محض اپنے مفادات کیلئے جن ملازمین کو نکال رہے ہیں ان کا قصور کیا ہے۔
کیا یہ امر انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی نہیں دوسری بات یہ ہے کہ ان ملازمین کی تربیت پر جو اخراجات ہوئے ہیں اور نئے تعینات ہونے والوں کی تربیت پر جو اخراجات ہوں گئے اس نقصان کا کون ذمہ دار ہے۔