نظام آباد(خسوصی رپورٹ) اردو میڈیم کے مدارس اور کالجس اردو زبان اردو تہذیب اور تمدن کے قلعے ہیں اور اردو میڈیم کے طلباء اور اساتذہ ان قلعوں کے محافظ ہیں۔یہ بات ریاستی صدر تحریک اردو تلنگانہ خان ضیاء نے کریسنٹ ہا ئی اسکول اردو میڈیم نظام آباد میں تحریک اردو تلنگانہ کی جانب سے منعقدہ اردو میلہ اور تمثیلی مشاعرہ پروگرام کو مخاطب کرتے ہوئے کہی۔اس اردو میلہ کا افتتاح ڈپٹی میر بلدیہ نظام آ باد یم اے فہیم نے کیا۔
ڈپٹی ایجوکیشنل آفیسر نظام آباد کرشنا رائو ،ڈاکٹر نا ظم علی پرنسپل گورنمنٹ ڈگر کالج موڑ تاڑ ، ڈاکٹر اسلم فاروقی صدر شعبہ اردو گری راج گورنمنٹ ڈگری کالج نظام آباد ،ڈاکٹر عزیز سہیل لکچرر یم وی یس گورنمنٹ ڈگری کالج محبوب نگر ،محمد عبدالبصیر لکچرر اقامتی جونئر کالج نا گا رم ،جمیل نظام آبادی ،سید مجیب علی کرسپانڈنٹ کریسنٹ گروپ آف انسٹی ٹیوشنس اظہر فاروقی اور رضی الدین اسلم لیکچرر فزکس جونیر کالج نظام آباد ، سید منصور علی پرنسپل کریسنٹ ، محمد بلیغ احمد جرنلسٹ ،نے بحیثیت مہمانان اعزازی شرکت کی۔ اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے خان ضیاء نے کہا اردو ذریعہ تعلیم کو فروغ دینے اور اردو کلچر کے تحفظ کیلئے تلنگانہ کے تمام اضلاع میں اردو میلے منعقد کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اردو میڈیم کے طلباء وطالبات میں احساس کمتری اور مایوسی کو دور کرنے کیلئے اور ان کی پوشیدہ صلاحیتوں کو ابھارنے کیلئے دلچسپ طریقے اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ڈپٹی میئر یم اے فہیم نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اضلاع تلنگانہ میں نظام آبا اردو تہذیب اردو تعلیم اور ادب کا ایک اہم مرکز ہے ۔انہوں نے نئی نسل کو اردو تہذیب سے جوڑنے تحریک اردو تلنگانہ کی جانب سے اردو میلوں کے انعقاد کی ستائش کیا انہوں نے کہا اُردو دلوں کو جوڑنے والی گنگا جمنی تہذیب کی علمبردار ساری دنیا کی مقبول عام زبان ہے۔ اس زبان کے ساتھ اس کا عظیم تر تہذیبی و ثقافتی ورثہ جڑا ہے۔
انہوں نے نظام آباد کے اردو تعلیمی مسائل کے حل اور اردو کے فروغ کیلئے ہر ممکن تعاون کا تیقن دیا ۔ انہوں نے کہا کہ نئی ریاست تلنگانہ میں اردو کے فروغ کے تمام مواقع موجود ہیں۔ ڈپٹی ایجوکیشنل آفیسر کرشنا رائو نے اردو میلہ کے انعقاد کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس میلہ کے ذریعہ سے نئی نسل کو نہ صرف اپنی تہذیبی روایات سے واقفیت ہوگی بلکہ تہذیبی اقدار کی برقراری کی بھی تحریک ملے گی۔
انہوں نے کہا اردو ایک میٹھی زبان ہے اسے عام کرنا چاہئے۔انہوں نے اردو میلہ کا تفصیلی مشاہدہ کیا اور اردو تہذیب سے اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔ڈپٹی ڈی ای او نے اعلان کیا کہ اردو میڈیم کے طلباء کو امتحان میں اردو میلہ سے متعلق ایک سوال دیا جائیگا۔ انہوں نے اساتذہ کو ہدایت دی کہ وہ طلباء کو اردو میلہ کی پراجکٹ رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت دیں ۔ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی نے مخاطب کرتے ہوئے اردو میلہ کے انعقاد کیلئے نظام آباد کے انتخاب پرصدر تحریک اردو تلنگانہ خان ضیاء سے اظہار تشکر کیا انہوں نے کہا کہ نظام آباد اردو کیلئے زرخیز زمین ہے۔ انہوں نے کہ اس طرح کے میلے کے کامیاب انعقاد سے واضح ہوتا ہے کہ اردو کا مستقبل روشن ہے اور اب یہ زبان انٹرنیٹ اور کمپیوٹر ٹیکنالوجی سے جڑ کر عالمی سطح کی مقبول زبان بن گئی ہے ۔انہوں نے اردو میلہ کے کامیاب انعقاد میں اردو میڈیم کالجس اور مدارس کے طلباء اور استذہ کی زبردست دلچسپی کی ستائش کی ۔انہوں نے کہا کہ اردو والوں کو اپنی تہذیبی شناخت کی برقراری اور نئی نسل کو اردو تہذیب سے جوڑنے اردو میلوں کے انعقاد کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔
جمیل نظام آبادی نے کہا کہ اردو زبان اب صرف شعر و ادب تک محدود نہیں بلکہ یہ عہد حاضر کی علمی ضروریات کی تکمیل کر رہی ہے ۔ ڈاکٹر عبدالعزیز سسہیل نے کہا کہ اس طرح کے پروگراموں سے اردو تہذیب عام ہوگی۔ رضی الدین اسلم لیکچرر فزکس نے کہا کہ طلبا نے اردو کے ثقافتی ورثے کو بہت عمدہ طریقے سے پیش کیا اس کے لئے اسکول انتظامیہ اور اساتذہ قابل مبارک باد ہیںڈاکٹر محمد ناظم علی نے کہا کہ اردو زبان کے ساتھ اس کی تہذیب وابستہ ہے انہوں نے اردو میلہ میں اردو شاعروں اور ادیبوں سے متعلق مواد کی پئش کشی اور طلباء کی صلاحیتو ں کی ستائش کی۔ انہوں نے اردو میڈیم کے اساتذہ کی جدت کو بھی سراہا۔ سید مجیب علی نے کہا کہ اُردو میڈیم طلبا کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔
اس میلے کا شاندار انعقاد اسبات کا ثبوت ہے کہ اردو میڈیم طلبا بھی عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہیں۔محمد عبدالبصیر لکچرر اقامتی جونئر کالج اردو میڈیم نے خیر مقدمی تقریر کی اور پروگرام کی کاروائی چلائی۔ س اردو میلے میں طلباء نے اردو شعرا کی تصاویر’ ان کے حالات زندگی’ منتخب اشعار’ اردو کی نادر کتابیں اور اخبارات و رسائل’ اردو اور ٹیکنالوجی کا استعمال’ دور قدیم کے ظروف’مراد آبادی برتن ‘ پیتلی برتن’ حقہ’ اگالدان’ پاندان’ دور قدیم کے لباس کے نمونے’ شاہی گھرانے کی خواتین کا کردار’ مختلف پیشوں کا فینسی ڈریس سے اظہار’ اسلامی طرز زندگی کا تعارف’خطاطی کے نمونے’ نادر طغرے’ اور دیگر بے شمار تہذیبی و ثقافتی جھلکیاں پیش کیں۔
اردو میلے میں گری راج کالج’ ڈائیٹ کالج اور دیگر کالج اور اسکولوں کے طلبا نے شرکت کی۔ کریسنٹ اردو میڈیم اسکول اور جگتیال ڈگری کالج سے آئی طالبات اور طلبا نے تمثیلی مشاعرہ کامیابی سے پیش کیا۔ اور قدیم وجدید شعرا کی منتخب غزلوں کو پیش کیا۔ محمد عبدالبصیر لیکچرر اے پی آر جے سی نے جج کے فرائض انجام دئے۔میلے کے اختتام پر ذائد از چالیس طلبا کو میمنٹو اور سند پیش کی گئی۔ اردو میلے کے کامیاب انعقاد پر پرنسپل کالج منصور صاحب’ کالج انتظامیہ ، اردو اسکالرس اسوسی ایشن ، گری راج کالج ،اردو اقامتی کالج اور تحریک اردو تلنگانہ دیگر کا شکریہ ادا کیا گیا۔ 9440743164