ماسکو (جیوڈیسک) روس نے رد عمل کے طور پر 4امریکی شہریوں کو بلیک لسٹ کر دیا ہے اور امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اسکے خلاف اٹھائے گئے ہر اقدام کا بھر پور جواب دیا جائیگا پوری یونین نے روس پر پابندیوں کی موت میں توسیع کر دی ہے۔ چین نے کہا ہے کہ وہ روس پر پابندیوں کے خلاف ہے۔
امریکہ کی جانب سے روس پر پابندیاں لگانے اور روسی شہریوں کو بلیک لسٹ کیئے جانے کے بعدروسی وزارت خارجہ نے چار امریکی شہریوں کو بلیک لسٹ کردیا۔ روسی حکام کے مطابق گزشتہ ماہ امریکہ نے روسی افسران پر فراڈ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگا کر نام نہاد فہرست تیار کی تھی جس کے بعد امریکہ میں مقیم روسی شہریوں کے اثاثے منجمد کرکے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگائی گئی تھی روس نے بھی رد عمل میں امریکی شہریوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا۔
روسی حکام نے بتایا کہ امریکی ایما پر ایک روسی شہری کو مالدیپ میں بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔امریکہ کو روس کے خلاف اٹھائے گئے پر اقدام کا بھر پور جواب دیا جائیگا۔دوسری جانب 28 ر±کنی یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے درمیان طویل بحث و مباحثے کے بعد مشرقی یوکرےن میں علیحدگی پسند باغیوں کی حمایت کرنے پر ماسکو کے خلاف پابندیوں میں توسیع پر اتفاق ہوا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز برسلزمیں منعقدہ اجلاس میں روس اور یوکرائن کے 132 شہریوں اور 28 کمپنیوں پر لگی سفری پابندی اور ا±ن کے اثاثے منجمد کرنے کے عمل میں ستمبر تک کے لیے توسیع کر دی گئی۔
دوسری جانب روسی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ یوکرائن اور روس نواز علیحدگی پسندوں کے نمائندے ایک بار پھر منسک میں رابطہ گروپ کی صورت میں آپس میں مذاکرات کریں گے۔
چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چون این نے کہا ہے کہ چین روس پر پابندیاں عائد کرنے کی یورپی یونین کی پالیسی کے خلاف ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ مذاکرات کے سوا یوکرائن بحران کے تصفحے کا اور کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے امید ظاہر کی کہ تمام متحارب فریق صبر و تحمل سے کام لیتے ہوئے جنگ بندی پر بات چیت جاری رکھیں۔