کراچی (جیوڈیسک) سانحہ شکار پور اور کالعدم تنظیموں کے خلاف سول سوسائٹی سراپا احتجاج بن گئی ہے۔ خواتین، بچوں، نوجوانوں اور مردوں کی ایک بڑی تعداد نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر گذشتہ شام چھ بجے سے دھرنا دے رکھا ہے۔
احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے ہیں۔ پولیس نے مظاہرے کے باعث وزیراعلیٰ ہاؤس جانے والی سڑک کنٹینر لگا کر بند کر دی ہے۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہے۔
دھرنے کے مشتعل شرکاء نے سندھ حکومت کا علامتی جنازہ بھی نکالا۔ مقررین نے کہا کہ سانحہ شکار پور حکومتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ صوبائی حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ سانحہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ فوری مستعفیٰ ہو جائیں۔
پاک فوج سے مطالبہ کیا گیا کہ سندھ میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر آپریشن کیا جائے اور دہشت گردوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جائیں۔