بلدیاتی اداروں میں مالی بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا

Election

Election

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے بلدیاتی اداروں میں مالی بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے۔ جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کے ایم سی و ڈی ایم سیز کے پنشنرز بھی پنشن سے محروم ہو گئے ہیں، کے ایم سی کے پاس پنشنرز کو دینے کیلیے فنڈز نہیں، کے ایم سی و ڈی ایم سیز میں پنشنرز کی تعداد 22 ہزار کے لگ بھگ ہے جن کو ماہوار 15 کروڑ روپے پنشن ادا کی جاتی ہے۔

سجن یونین (سی بی اے) کے ایم سی کے مرکزی صدر سید ذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ کے ایم سی وڈی ایم سیز کے 22ہزار پنشنرز کو ماہوار 15 کروڑ روپے ادا نہ کرنے سے مسائل میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، کے ایم سی وڈی ایم سی ہر ماہ 6سے7 کروڑ تک پنشن ادا کررہی ہے جبکہ ہر ماہ 8سے 9کروڑ روپیے کم ادا کرنے کی وجہ سے پنشنرز کی اکثریت ہر ماہ پنشن کی ادائیگی سے محروم رہ جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ اس وقت پنشنرز کی اکثریت دو ماہ سے لیکر 10ماہ تک کی ماہوارپنشن کی ادائیگی سے محروم ہوکر فاقہ کشی پر مجبور ہو گئی ہے۔

پنشنرز کی اکثریت بزرگ ہونے کی وجہ سے پنشن علاج معالجے پر خرچ ہو جاتی ہے لیکن پنشن کی عدم ادائیگی سے پنشنرز کھانے پینے رہن سہن کے ساتھ ساتھ علاج معالجے کی سہولت سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔

دریں اثنا سجن یونین کے ایم سی کے مرکزی صدر سید ذوالفقار شاہ نے فنانشیل ایڈوائزرکے ایم سی آفاق سعید سے ملاقات کرکے انھیں پنشنرز کے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ہر ماہ پنشنرز کی ادائیگی کے لیے 15 کروڑ روپے جاری کیے جائیں۔