کراچی (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے جعلی پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت پر کراچی کے 2 ایس ایچ اوز کو معطل کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ایس ایچ او سہراب گوٹھ شعیب صدیقی اور ایس ایچ او سچل اسماعیل لاشاری کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران مقتول کے والد محمد انور کا کہنا تھا کہ پولیس نے ان کے 17 سالہ بیٹے انیس کو جعلی مقابلے میں مارا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے پولیس اہلکاروں کو معطل کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے رکھا ہے، دونوں اہلکاروں کے وکلا کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ انہوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، ملزم انیس حقیقی مقابلے میں ہلاک ہوا ہے اس لئے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ان کی معطلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
عدالت عظمٰی نے پولیس اہلکاروں کی اپیل مسترد کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ اگر ایس ایچ اوز معطل نہ ہوں توان کے خلاف کون گواہی دے گا۔
عدالت نے حکم دیا کہ شعیب صدیقی، اسماعیل لاشاری کے خلاف 15دن میں تحقیقات مکمل کی جائیں اور عدالتی حکم کے بغیر انہیں کہیں بھی تعینات نہ کیا جائے۔