عاصم ایاز *** پیرس فرانس *** جموں و کشمیر جو قائداعظم کے بقول پاکستان کی شہ رگ ہے، تقسیم برصغیر کا ادھورا ایجنڈا ہے۔
Asim Ayaz Paris France
٭ دس ہزار سے زائد کشمیری خواتین کی عزتیں بھارتی درندوں کے ہاتھوں تار تار ہو چکی ہیں، حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام کو کامل یکجہتی کے ساتھ بھارتی ہندوﺅں کے ابلیسی عزائم کو ناکام بنانا ہو گا۔
٭کشمیری قوم یا بھارت کیلئے لوہے کا چناہے ،
٭ جہاد کشمیر کی پاسبانی سے ہی جنت نظیر یعنی شہہ رگ پاکستان کی آزادی کی راہ ہموار ہو سکے گی۔
٭ کشمیر عوام بھارتی سامراج کے خلاف برسرپیکار ہیں اور اپنے خون کے نذرانے پیش کر رہے ہیں
٭ ایک لاکھ سے زائد کشمیری مجاہدین کو انڈیا نے اپنی بربریت کا نشانہ بنا کر تباہ کر دیا ہے۔
٭انڈیاکاجبر- ملک بھر میں حریت پسندوں سے لڑنے والی اپنی مسلح افواج کیلئے دو لاکھ نئی اور جدید بلٹ پروف جیکٹس خریدے گی۔
٭ کشمیر پر بھارتی قبضہ ایک بددیانتی ، انصاف کا خون ، اخلاق و شرافت کی دھجیاں ، خواتین کی عصمتیں تار تار، جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں۔
٭ 1948ءکا وہ دن اور آج کا دن، نہ تو کشمیر میں استصواب رائے ہوا اور نہ ہی اقوام متحدہ نے بھارت کو اس معاملے پر آمادہ کرنے کی کوئی ٹھوس تو کجا معمولی کوشش بھی نہیں کی۔
٭ کشمیریوں کی ایک کے بعد دوسری نسل نے بھارتی بندوقوں، بوٹوں، گولیوں، بارود کی بارش کے سائے میں سانس لینا شروع کیا لیکن وہ بھارت کے ظلم و جبر سے ڈرے نہیں، جھکے نہیں،بکے نہیں….
٭ بھارت نصف صدی سے زائد عرصہ سے کشمیر کے مظلوم عوام کو بندوق کی نوک پر غلام بنائے ہوئے ہے
٭بھارت کی ساڑھے سات لاکھ فوج تمام تر ظلم وبربریت اور انسانیت سوز ہتھکنڈوںکے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
٭ کشمیری عوام بھارت کے پنجہ ءاستبداد سے آزاد ہونے کیلئے خون کاآخری قطرہ تک بہادینے کو تیار ہیں مگربھارت کے جبر کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔
٭ اقوام متحدہ کشمیری عوام کو بھارت کے چنگل سے نکالنے کیلئے اپنی ہی منظور کردہ قرار دادوں پر عمل درآمد کرانے میں ناکام ہے ۔
٭ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی پوری دنیا میں مذمت کی جاتی ہے لیکن صرف مذمت کافی نہیں ہے بین الاقوامی برادری مقبوضہ کشمیر کے حالات کو سنجیدگی سے لے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے۔
٭ مسئلہ کشمیر دو ممالک کے درمیان تنازعے کے طورپر ہی نہ دیکھا جائے یہ انسانی حقوق اور خطے کی ترقی و امن امان کا مسئلہ ہے ۔
٭ مقبوضہ کشمیر دو ایٹمی ممالک کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے مقبوضہ کشمیر میں منظم طریقے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کیلئے سوالیہ نشان ہے۔
٭ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا۔ بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پر امن حل نکالے۔
٭ کشمیر کی تحریک آزادی علیحدگی کی تحریک نہیں کشمیریوں نے کبھی بھی بھارت کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کیا بلکہ بھارت نے طاقت کے زور پر کشمیر پر قبضہ کیا ہے ۔
٭ کشمیری حق خود ارادیت چاہتے ہیں جس کی وجہ سے بھارت نے کشمیریوں پر مظالم کی بارش تیز کر رکھی ہے۔
٭ مسئلہ کشمیر کے حل نہ ہونے کی وجہ صرف بھارتی ہٹ دھرمی ہے۔
٭ اقوام متحدہ بھی مسئلہ کشمیر کی ذمہ دارہے جو اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروانے میں ناکام ہے۔
٭ گرحکمران ان کشمیریوں کی اخلاقی مدد کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں توپھر یہ کوئی اخلاق نہیں ہے کہ آپ کشمیری مسلمانوں کے حق میں دو چار بیانات دے کر خاموش ہو جائیں اور انہیں بھارت کے چنگل میں پھنسا ہوا چھوڑ دیں ۔
٭ موجودہ حکمرانوں کو جرا ¿ت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میںبھارت کے ظلم و ستم اور اس کے اصل چہرے کو پوری دنیا پر بے نقاب کرنا چاہیے۔
٭ عالمی اداروں سے مسئلہ حل کروانے کی توقع رکھنافضول ہے لاتوں کے بھوت کبھی باتوں سے نہیں مانا کرتے۔
٭ ہماری رگ جان یعنی شہ رگ پاکستان (کشمیر) بھارت کے ظالم ہاتھوں میں سسک رہی ہے جو دنیا کے بدترین ظالموں میں شمار ہوتا ہے۔
٭ ہندو ظالم کے ہاتھوں تار تار ہوتی عفت مآب دختر کشمیر نوحہ کناں ہے۔
٭ خواب غفلت میں خوابیدہ ابن قاسم کی منتظر ہے، جانے کب وہ لمحہ آئے گا جب ہندو کے ہر ظلم کا حساب چکایا جائے گا۔
٭ پنجہ ہنود جنت نظیر کو خون میں نہلا رہا ہے۔
٭ کشمیر ! جہاں ماں اپنے لخت جگر کو آئے روز تڑپتا دیکھتی ہے۔ اور بہن اپنے بھائی کا خون آلود لاشہ دیکھ کر بے ہوش ہوتی ہے۔
٭ اس وقت ہزاروں کشمیری مسلمان ہندو جنونیت کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ کتنے ہی ایسے ہیں جنہیں بھارت نے اپنی درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد بے نام و نشان اجتماعی قبروں میں دفن کر دیا ہے۔
٭ گراقوام متحدہ اپنے ماتھے سے جانبداری کی چھاپ ختم کرنا چاہتی ہے تو وہ مسلم ممالک کے تنازعات کو بھی اپنے چارٹر میں شامل کرے۔
٭ عالمی حکمرانوں کو اگر حقوق انسانی کی رپورٹیں نظر نہیں آتیں، جا کر کہیں کشمیر کے ہسپتال دیکھ لیں۔
٭مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کو مسلم ممالک کو توڑ کر علیحدہ کیا جا سکتا ہے تو کشمیر کو بھارت سے کیوں نہیں….؟
٭ بھارت نے حق خودارادیت کی قراردادوں کو جوتے کی نوک پر رکھا ہوا ہے۔
٭ ۔ اگر مسئلہ عیسائیوں یا غیرمسلموں کی مسلم ممالک سے آزادی کا ہو تو اسے فوراً حل کر لیا جاتا ہے تو مسئلہ کشمیر کیوںنہیں….؟
٭ریفرنڈم کشمیریوں کا وہ جائز اور بنیادی حق ہے جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہے۔
٭ ہر کسی کو آزادی کے ساتھ جینے کا حق ہے تو کشمیری عوام پر اتنا ظلم کیوں؟
٭ لٹ رہی ہیں مائیں، بہنیں، بیٹیاں کشمیر میں اے محمد ابن قاسم ! دے صدا تو ہے کہاں….؟
٭ مقبوضہ کشمیر ہمارے لئے کس قدر اہم ہے اس کو پورے شدومد کے ساتھ باور کرانے کی ضرورت ہے۔
Indian Army and Kashmiries
٭ اقوام متحدہ کی جانب تکتے تکتے اہل کشمیر کی آنکھیں پتھرا چکیں مگر مسئلہ کشمیر کے متعلق اقوام متحدہ کے سینے میں اتنی برف جمی ہوئی ہے کہ اقوام متحدہ کو کشمیریوں کی چیخ و پکار سنائی نہیں دیتی ۔
٭6دہائیاں گزر جانے کے باوجود کشمیر میں کسی کو ظلم نظرکیوںنہیں آتا ۔
٭ انسانی حقوق کے عالمی ٹھیکیداروں بھی اس حوالے سے خاموش ہیں کیوں کہ یہ ایک اسلامی ریاست پر قبضے کا معاملہ ہے۔
٭ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری اپنی مجرمانہ خاموشی ختم کر کے کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو ختم کروائے۔
٭ یہ ایک اچھا وقت ہے کہ اہل کشمیر کی لیے آواز بلند کی جائے۔ تمام اہل پاکستان کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں۔
٭ اسکاٹ لینڈ ریفرنڈم کی طرز پر کشمیر میں بھی ریفرنڈم کا مطالبہ ، اس وقت گرم لوہے پر چوٹ کا کام کرے گا۔
٭ بھارت کو یہ ضرور سوچنا چاہیے کہ جبری طور پر کسی بھی ریاست پر اتنا تسلط کب تک قائم رکھے گا۔
٭ سیلاب کے بعد اہل کشمیر نے بھارتی امداد کو رد کر کے ایک بار پھر اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ وہ بھارت سے نفرت کرتے ہیں۔
٭کشمیریوں کے دل اہل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔
٭ا قوام متحدہ ! ایک ریفرنڈم کشمیر میں بھی
٭67 سال گزر جانے کے بعد بھی آج تک بھارت کا وعدہ وفا نہ ہو سکا۔ نہ ہی اس نے اقوام متحدہ میں کشمیر کے متعلق پاس ہونے والی قرار دادوں کو کوئی اہمیت دی ہے۔
٭ اہل کشمیر کو حق خود ارادیت دینے کے لیے اقوام متحدہ میں پہلی قرار داد پانچ جنوری 1949میں منظور ہوئی ہے جو کہ سرخانہ کی نظر ہے۔
٭اقوام متحدہ کے رکن ممالک میں سے 30ایسے ہیں جنہوں نے ریفرنڈم کے ذریعے آزادی حاصل کی ہے ۔