کالی کھانسی ایک سال سے کم عمر بچوں کے لیۓ آج بھی ایک خطرناک بیماری تصوّر کی جاتی ہے ۔ لیکن خدا کا شکر ہےکہ سائنسی میدان میں ترقی کی بدولت یہ بیماری بہت حد تک کم ہو گئی ہے ۔ یہ بیماری ایک بیکٹیریا بنام (Bordetella pertussis ) سے وجود میں آتی ہے اور اس بیماری کی حالت میں بیمار کے ارد گرد کے افراد کو بھی یہ بیماری لگ سکتی ہے ۔ اچھوتی بیماری ہونے کی وجہ سے بیمار کے گھر والوں کو چاہیے کہ وہ محتاط رہیں ۔ جن بچوں کو اس بیماری کی ویکسین ہو چکی ہو وہ بیمار کے نزدیک جانے پر اس بیماری سے محفوظ رہتے ہیں ۔ یہ بیماری مختلف طریقوں سے ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہو سکتی ہے ۔ مثلا
٭ جب اس مرض کا شکارمریض کھانستا ہے تو بیماری کے جراثیم ہوا میں شامل ہو جاتے ہیں اور اسی فضا میں سانس لینے والا کوئی بھی دوسرا فرد سانس لینے کے دوران نظام تنفس میں ان جراثیم کو لے جا سکتا ہے جو بعد میں بیماری کا باعث بن سکتے ہیں ۔
٭ جن لوگوں نے اس بیماری کی ویکسین کروا رکھی ہو ،وہ اس بیماری سے بہت کم دچار ہوتے ہیں یا محفوظ رہتے ہیں ۔
٭ اس بیماری کے جراثیم مریض کی پہلی چھینک سے لے کر آٹھ ہفتوں تک دوسرے افراد کے لیۓ بیماری کا باعث بن سکتے ہیں ۔
اس بیماری کے دورانیے کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔
1۔ catarrhal stage
یہ دورانیہ تقریبا ایک سے دو ہفتوں پر مشتمل ہوتا ہے ۔ اس دورانیے میں علامتیں نظام تنفس کے بالائی حصے میں پائی جانے والی بیماریوں کی علامتوں کی طرح ہوتی ہیں مثلا ناک سے پانی بہنا ، ناک بند رہنا ،چھینکوں کا آنا ، ہلکی پھلکی کھانسی اور کم درجے کا بخار وغیرہ ۔
2۔paroxysmal stage
اس کا دورانیہ مختلف ہے ،یہ ایک سے چھ ہفتوں پر یا ایک سے دس ہفتوں پر مشتمل ہو سکتا ہے ۔ اس میں مریض زیادہ شدت کے ساتھ کھانستا ہے ۔ رات کے وقت بیماری شدت اختیار کر جاتی ہے اور چوبیس گھنٹوں میں تقریبا 15 بار اس بیماری کا حملہ ہو سکتا ہے ۔ اس حالت میں مریض کا رنگ زرد یا نیلا بھی ہو سکتا ہے اور الٹی آنے کا بھی امکان ہوتا ہے ۔
3۔ convalescent stage
اس کا دورانیہ مہینوں تک جاری رہ سکتا ہے ۔ اس مرحلہ میں مریض کا مرض پرانا اور کرونک ہو جاتا ہے ۔ کھانسی میں زیادہ شدت نہیں رہتی ہے ۔
احتیاطی تدابیر :
٭ بیمار کو دوسرے افراد سے علیحدہ کر دیں اور مریض کے قریب جاتے ہوۓ ماسک کا استعمال کریں ۔
٭ اس بیماری کی حالت میں جسم میں پانی کی کمی واقع ہو سکتی ہے اس لیۓ مریض کو چاہیے کہ وہ پھل،زیادہ پانی ،جوس اور سوپ کا استعمال کریں ۔
٭ کھانا زیادہ مرتبہ مگر بہت کم مقدار میں کھائیں تاکہ الٹی سے بچا جا سکے ۔
٭ اگر بیماری شدت اختیار کرے تو قریبی طبی مرکز سے رجوع کریں ۔