اسلام آباد (جیوڈیسک) ٹیکس دہندگان کوریفنڈزجاری کرنے کے حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اورفیڈرل بورڈآف ریونیو (ایف بی آر) کے اعدادوشمارمیں آڈیٹرجنرل آف پاکستان کے آڈٹ کے دوران ایک ارب روپے سے زائدفرق کاانکشاف ہوا ہے۔
دستیاب دستاویز کے مطابق آڈیٹرجنرل نے ٹیکس ریفنڈزکے اعدادوشمارمیں موجودفرق دورکرنے کیلئے ایف بی آر کوسٹیٹ بینک کیساتھ ملکرکام کرنیکی ہدایت کی ہے جس پرایف بی آرنے تمام ماتحت اداروںکوہدایات جاری کردی ہیںکہ ٹیکس دہندگان کوجاری ٹیکس ریفندزکے اعدادوشمارکو چیک کیاجائے اوردیکھاجائے کہ سٹیٹ بینک اورایف بی آرکے اعدادوشمارمیں فرق کیوں اور کیسے آیاہے اوراس فرق کودورکرکے اعدادوشماردوبارہ مرتب کئے جائیں۔
ایف بی آرحکام کے مطابق ڈائریکٹرجنرل آڈٹ ان لینڈ ریونیو(نارتھ) لاہورکیجانب سے گزشتہ مالی سال2013-14 ء کیلئے وفاقی حکومت کی ٹیکس ریونیوسے متعلقہ مالی سٹیٹمنٹ کی فنانشل تصدیق کے دوران ایف بی آرکیساتھ آڈیٹرجنرل کیجانب سے آڈٹ پیرانمبر 9 میں اٹھائے گئے اعتراضات کامعاملہ اٹھایاجس میں یہ بات سامنے آئی کہ ٹیکس دہندگان کوانکم ٹیکس، سیلزٹیکس اورفیڈرل ایکسائزڈیوٹی کی مدمیں جاری ریفنڈزکے اعدادوشمارسٹیٹ بینک کی ادائیگیوںکے اعدادو شمارسے مختلف ہیں۔