. آج پہلو میں میر ے خود کو عیاں ہو نے دو . عشق میں ہو تا ہے اب جتنا زیا ں ہو نے دو . . تجھ کو کھو نے کا خیا ل آیا اشکو ں کی روانی میں اپنا دل کھو بھی چکے ہم،اب جاں کھو نے دو . . حا ل دل تم نے سنا یا بھی،بہت د یر ہو ئی . ہنس کر ہم نے د کھا یا بھی بہت،اب رو نے دو . . سا تھ چلتے ر ہے ند ی کے دوکنا روں کی طرح . مل نہیں سکتے مگر،پھر بھی ایک ہو نے دو . . سلسلے دور تلک جاتے ہیں خوابوں کے سو چو تو زرا .
د یکھ لیں گے تمھیں خوابوں میں،اب سو نے دو . . فاصلے بڑ ھتے ر ہے جتنا بھی نز د یک ہو ئے . کو ئی امید نہیں پھر بھی،مایوس نہ ہو نے دو