بقاء کا سفر مسکرا کے کر گیا فدا اپنی جان دھرتی پہ کر گیا بے خوف وخطر دار پے چڑھ کے کشمیر کی اونچی دستار کر گیا دشمن کی آنکھوں میںآنکھیں ڈال کر آزادی کا پرچار عام کر گیا اپنا سب کچھ دھرتی پہ قربان کرکے قوم کیلئے عظیم کام کر گیا پاشا کیوں بیٹھا ہے آرام سے گھر میں تو بھی وہ کرکے دکھا جو شیر کشمیر کر گیا
جہانگیر احمد پاشا بھمبر
نظم مقبول احمد بٹ شہید
اے شہید کشمیر قوم پہ ہے تیرا یہ احسان دھرتی پہ کردی تو نے اپنی جان قربان کشمیر کی تحریک کو تونے بخشی اک نئی جان شمع آزادی کو تو اپنے لہو سے کیا روشن وطن پہ مر مٹنے کا تھا تجھ کو ارمان صدیوں پیدا نہیں ہوتے تجھ جیسے انسان ہم کیوں نہ کریں ایسے شخص پہ مان جس نے بڑھا دی دنیا کی کشمیر کی آن پاشا قوم کی خاطر جو کرتے ہیں جان قربان تا قیات قوم کرتی ہے ان جوانوں پہ مان
جہانگیر احمد پاشا بھمبر
نظم مقبول بٹ شہید
اے شہید ملت تیری عظمت کو سلام تو اونچا کر دیا کشمیر کا نام سردے کے تو نے قوم کو دیا یہ پیغام غلامی سے بہتر ہے پی لینا شہادت کا جام تیرے نقش قدم پہ چلتے رہیں گے کشمیر کی آزادی تک گردنیں کٹواتے رہے گے بھارت کی بربادی تک اے شہید ملت تیری عظمت کو سلام تو نے اونچا کر دیا دنیا میں کشمیر کا نام گیارہ فروری کا دن ہے تیری برسی ہے آج تا قیامت کرتا رہے گا قوم کے دلوںپہ راج یہی نذرانہ ہے عابد زبیرکا تجھ کو اے شہید اسلام رتبہ دیا جو خدا نے تجھے ہر کسی کو ملتا نہیں یہ مقام اے شہید ملت تیری عظمت کو سلام تو نے اونچا کر دیا دنیا میں کشمیر کا نام