یورپ (جیوڈیسک) سوئیڈن کی جانب سے خودمختار ریاست تسلیم کئے جانے کے بعد فلسطین نے مغربی یورپ میں اپنے پہلے سفات خارنے کا افتتاح کردیا۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کیا جس میں فلسطینی حکام سمیت سوئیڈش وزیرخارجہ نے بھی شرکت کی۔ سوئیڈش وزیراعظم اسٹیفن لیوفن کا کہنا تھا کہ فلسطین آزاد ریاست ہے اور ہمیں فلسطینی عوام اور ان کی قیادت سے بہت سی توقعات ہیں تاہم سوئیڈن فلسطین اور اسرائیل کے ساتھ باہمی اور اچھے تعلقات چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کو مذاکرات کی میز پرآنا چاہئے اور سوئیڈن دونوں ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر خوشگوار تعلقات چاہتا ہے، اگرفلسطین خواتین کے حقوق کی پاسداری کرتا ہے تو ہر سطح پر اس کے ساتھ تعاون کیا جائے گا۔
سوئیڈش وزیراعظم نے فلسطین کے لئے نئے امدادی پروگرام کے تحت 180 ملین ڈالرکی امداد کا بھی اعلان کیا جب کہ امدادی رقم انسانی حقوق، صنفی مساوات اور کرپشن کے خاتمے پر خرچ ہو گی۔
واضح رہے کہ سوئیڈن نے گزشتہ سال نومبر میں فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے سوئیڈن سے عارضی طور پر تعلقات ختم کرتے ہوئے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔