اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ وسطی ایشیاسے تجارت کیلئے افغانستان سے ڈیوٹی گارنٹی اور برآمدات کے وزن پر عائد اضافی ڈیوٹی کے خاتمے پر بات چیت جاری ہے، پاکستان افغان تاجروں کو ٹرانزٹ ٹریڈ کی مد میں متوازی سہولتیں فراہم کرے گا،ان تجارتی سہولتوں کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی فضا میں اضافہ ہو گا اور تجارت بڑھے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی کے دور میں پاک افغان تجارت کو تیزی سے بڑھائیں گے اور ان کے دورے کے دوران طے کیے گئے تجارتی ایجنڈے پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے، اس سلسلے میں پاکستانی اور افغان حکام میں مسلسل ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے جن میں تجارتی سہولتوں کے متعدد فیصلے کیے گئے ہیں۔
پاکستان، افغانستان، تاجکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ بہت جلد متوقع ہے جس کی بدولت پاکستان کیلئے وسطی ایشیا کی وسیع منڈیوں سے نزدیک ترین زمینی راستے سے تجارت ممکن ہو جائے گی جس کے پاکستان کی تجارت پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں مشترکہ تجارتی اور ٹرانسپورٹ کو ریڈور کا قیام عمل میں لائیں گے جس کے ذریعے خطے کی تجارت دنیا کے ترقی یافتہ خطوں کی طرح تیز اور باسہولت ہو گی۔