حصص مارکیٹ میں بیرونی سرمائے کے انخلا کے باعث 229 پوائنٹس کی کمی

Karachi Stock Exchange

Karachi Stock Exchange

کراچی (جیوڈیسک) سیاسی افق پر غیریقینی صورتحال کی وجہ سے پرافٹ ٹیکنگ اور انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے فروخت کے دباؤ جیسے عوامل کراچی اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیوں پربدھ کو بھی اثرانداز رہے اور مارکیٹ میں اتارچڑھاؤ کے باوجود مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی34400 اور34300 پوائنٹس کی دو حدیں بیک وقت گر گئیں۔

56.80 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید36 ارب78 کروڑ56 ہزار 145 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران میوچل فنڈز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر81 لاکھ66 ہزار 330 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے ایک موقع پر131.69 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے57 لاکھ31 ہزار606 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے11 لاکھ95 ہزار244 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے10 لاکھ8 ہزار745 ڈالراور این بی ایف سیز کی جانب سے2 لاکھ30 ہزار735 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کو مندی میں تبدیل کر دیا۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 228.90 پوائنٹس کی کمی سے 34203.99 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 229.57 پوائنٹس کی کمی سے22132.93 اور کے ایم آئی30 انڈیکس317.36 پوائنٹس کی کمی سے 54715.82 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 2.49 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر25 کروڑ84 لاکھ2 ہزار 700 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار375 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں140 کے بھاؤ میں اضافہ 213 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔