نظام کی تبدیلی کے بغیر دہشتگردی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے ‘ امیر پٹی

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) تنظیم محب وطن روشن پاکستان کے چیئرمین امیر پٹی ‘ سینئر وائس چیئرمین محمد فاروق کمال ‘ وائس چیئرمین اسلم خان ‘ یونس سایانی ‘ صدر محمد سلیمان راجپوت ‘ جنرل سیکریٹری راجہ محمد انور ایڈوکیٹ ‘فائنانس سیکریٹری اقبال ٹائیگر ‘میڈم انیتا ‘ تبسم ناز و دیگر عہدیداران و کارکنان نے پشاور میں مسجد و امام بارگاہ کے باہر خود کش حملوں میں ہلاک شدگان کیلئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کیلئے دعائے صحت اور ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں نے نہ صرف عوام کو احساس عدم تحفظ سے دوچار کردیا ہے۔

بلکہ ملکی سلامتی بھی دا¶ پر لگ چکی ہے جس کا ذمہ دار کرپشن ‘ کمیشن ‘ ظلم ‘ جبر ‘ ظلم اور استحصال کا وہ نظام ہے جس کی وجہ سے نہ توحصول انصاف ممکن ہے نہ مجرم کیفر کردار تک پہنچ پاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہر جانب خارجی دہشتگردوں اور ان کے اندرونی معاونین و سرپرستوں نے آگ و خون کا بازار گرم کررکھاہے ۔ روشن پاکستان کے رہنما¶ں نے مزید کہا کہ جب تک نظام تبدیل نہیں ہوگا۔

دہشتگردی سے نجات ممکن دکھائی نہیں دیتی گو کہ پروٹیکشن آف پاکستان ایکٹ کے ذریعے دہشتگردی اور جرائم پر قابوپانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی جبکہ اس ایکٹ پر عملدرآمد کے آغاز کیلئے کراچی پولیس یقینا مبارکباد کی مستحق ہے مگر دہشتگردی کا مکمل قلع کرنے کیلئے نظام کی مکمل اورہالنگ لازمی ہے۔

جس کیلئے سب سے پہلے انتخابی نظام کو شفاف بناناناگزیر ہے اسلئے الیکشن کمیشن سینیٹ انتخابات کے عمل میں آئین کی شق 62و62کی مکمل پاسداری کو یقینی بنانے کے ساتھ اسکروٹنی وچھان بین کے عمل کو بھی بہتر بنائے تاکہ قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ میں بھی جرائم پیشہ ‘ مفاد پرست ‘ نااہل اور قومی وسائل کے لٹیروں کے جمعہ بازار لگنے کی بجائے اہل و دیانتدار امیدوار سینیٹ میں پہنچیں اور سینیٹ کا تقدس دھاندلی کے الزامات سے بھی محفوظ رہے ۔