صوبائی سیکرٹری محتسب اعلی بلوچستان ریاض احمد نے کہا ہے کہ میڈیا اور محکمہ محتسب کا چولی دامن کا ساتھ ہے صحافی معاشرہ کی انکھ ہے

سبی(محمد طاہر عباس) صوبائی سیکرٹری محتسب اعلی بلوچستان ریاض احمد نے کہا ہے کہ میڈیا اور محکمہ محتسب کا چولی دامن کا ساتھ ہے صحافی معاشرہ کی انکھ اور کان کا کردار ادا کرتے ہوئے مسائل کی نشاندہی کریں ہم مل کر عوامی مسائل کاخاتمہ کریں گے محکمہ محتسب اعلیٰ کے ھوالے سے عوام کو شعور وآگہی فراہم کرنے میں میڈیا اپنا کردارادا کریں بلوچستان رقبہ کے لحاظ سے ادھا پاکستان ہے لیکن بھوک پیاس اور بے روزگاری کے باعث بلوچستان میں زندگی بسر کرنا محال ہوچکا ہے اداروں کو درست کرنے کیلئے وسائل موجود ہیں لیکن عملی اقدامات کا فقدان ہونے کے باعث محکمہ کی کارکردگی نہ ہونے کے برابرہے سرکاری اداروں میں کرپشن میرٹ کی پامالیاں عوامی مسائل کا حل اور شکایات کو دور کرنا ہماری ذمہ داریاں ہے ان خیالات کا اطہار انہوں نے ر یجنل ڈائریکٹر محتسب سبی کے دفتر میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا

اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن سبی سعید احمد شاہوانی ، اسسٹنٹ رجسٹرار نور اللہ کاکڑ ، اسسٹنٹ مہر اللہ سومرو،جاوید اقبال کے علاوہ سبی یونین آف جرنلسٹس کے سینئر نائب صدر میر یار علی گشکوری ، فنانس سیکرٹری حاجی سعید الدین طارق، سید طاہر علی ، ڈاکٹر عباس چشتی ، طاہر عباس ، نیاز احمد نیازی بھی موجود تھے ، ریا ض احمد نے کہا محتسب کا ادارہ بلوچستان میں 2001میں قائم ہوا جس نے لاتعداد مختلف کیسوں میں عوام کی بھر پور رہنمائی کی اب تک 74سوموٹو نوٹس لیے گئے ہیں اور عوام کو انصاف فراہم کیا گیا ہے چھ ہزار بوگس ٹیچرز میں سے سات سو کیس ہم نے نکال کر تحقیقات کر رہے ہیں ہماری پوری کوشش ہوتی ہیں کہ عوام کو جلد ازجلد انصاف فراہم کیا جاسکے اس موقع پر محتسب کے ادارے کے ھوالے سے انہوں نے تفصیلی آگہی فراہم کرتے ہوئے کہاکہ دنیا میں سب سے پہلے محتسب کا دارہ 1809 سوڈان میں قائم ہوا اس کی مثال اسلامی تاریخ میں بھی ملتی ہے اور حضرت عمرفاروق رضی علیہ اللہ کے دورحکومت میں بھی قائم کیا 200 ممالک میں سے 137 ممالک میں احتساب کا نظام ہے 63 اسلامی ممالک میں سے پاکستان سمیت 43ممالک میں احتساب کا نظام قائم ہے

پاکستان بھر میں پانچواں صوبوں میںمحتسب کے ادارے سمیت 12مختلف ادارے اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیںبچوں و خواتین کے حقوق عوامی شکایات کا خاتمہ کرنے کیلئے اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میںسبی سمیت7ریجنل محتسب اعلیٰ کے ادارے اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ 14سال سے قائم محتسب اعلی کا ادارہ قائم ہیں عوام کو بنیادی سہولیات میسر نہیں بے روزگاری پینے کا صاف پانی دو وقت کی روٹی بھی نہ ہونے کے باوجود ہمارے پاس وہ مسائل نہ آسکے جن سے عوام کو فائدہ ہوسکتا تھاناانصافیاں ہونے کے باوجود لوگوں کی خاموش سمجھ سے بالاتر ہیں اخر وہ کیا وجوہات ہے

جس کی وجہ سے عوام کا ہم پر اعتماد نہیں انہوں نے کہا کہ سبی سٹی کے اسکولو ں میں بجلی پانی گیس کے ساتھ ساتھ سائنس کی تعلیم فراہم کرنے والے اساتذہ کی کمی ہے سکولوں میںبچوں کو سہولیات نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی محکمہ میں گڈ گورنرنس کی کمی ہے عوام کے ساتھ امتیازی سلوک رکھا جاتا ہے جس کو درست کرنے کی ضرورت ہے بچوں کے حقوق کیلئے بھی ہم نے مل کر کام کرنا ہے انہوں نے بتایا کہ سرکاری اداروں میں اصلاحات کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے مانٹرنگ سسٹم رائج کرنے کے ساتھ ساتھ ریسرچ ونگ بنا کر عوامی مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے مل کر سرکاری اداروں سے بدامتیازی کا خاتمہ کرنا ہے لوگوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے

عوام کی شکایات کو بروقت ازالہ کریں گے ہر علاقہ میں چھاپے مار کر مقامی سلح پر لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے انہوں نے کہا کہ میڈیا معاشرے کی انکھ اور کان ہوتے ہیںعلاقائی مسائل کا اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں میڈیا اور محتسب کا نظام کا چولی دامن کا ساتھ ہے لیکن رابط نہ ہونے کے باعث ہم ایک دوسرے کی مدد نہیں کرسکتے موجود وقت کی ضرورت ہے کہ ہم مل کر کام کرنا ہے اور محکمہ محتسب کے حوالے سے عوام کو شعور و آگہی فراہم کرنا ہے تاکہ عوام ہمارے پاس آئیں اور ان کے جائز مسائل شکایات کا ازالہ کرکے ان کو ان کے گھروں کی دہلیز پر انصاف فراہم کریں ہمیں امید ہے کہ اس سلسلے میں مقامی صحافی ہمارے ساتھ مل کر معاشرے سے کریشن لوٹ مار محکمہ کے عوام کے ساتھ امتیازی سلوک کا خاتمہ کریں گے جبکہ ریسرچ ونگ بنا کر عوامی مسائل کو حل کریں گے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں نے اپنے مکمل تعان کی یقین دہانی بھی کرائی

News

News