دنیا کی کامیاب، محنتی اور بااثر خواتین میں ایک نام پاکستانی بھی ہے اور یہ نام ہمارے نزدیک اس لئے زیادہ قابل توجہ اور قابل احترام ہے کہ متذکرہ ہستی برسوں سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہے اور اہم ترین اداروں کی ذمہ داریاں سونپی جانے پر بھی آپ نے صحافت سے وابستگی کو نہیں چھوڑا۔ یہ نام محترمہ ملیحہ لودھی کا ہے سدا بہار شخصیت کی مالکہ لودھی لاہور کے ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں آپ کے والد ایک برطانوی تیل کمپنی کے پاکستان میں چیف ایگزیکٹو تھے اور والدہ صحافت میں ماسٹر ڈگری ہولڈر تھیں
آپ کی والدہ کو امریکہ میں تعلیم کیلئے سکالرشپ کی آفر بھی کی گئی مگر اپنے بچوں کی خاطر انہوں نے یہ آفر قبول نہ کی اور صحافتی کیرئیر میں رہ کر بچوں کی شخصیت ،کردارسازی پر توجہ دی اسی کا نتیجہ ہے کہ آج محترمہ ملیحہ لودھی کو دنیا بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ملیحہ لودھی نے اپنی ابتدائی تعلیم لاہور اور راولپنڈی کے تعلیمی اداروں سے حاصل کی اور پھر اپنا تعلیمی سلسلہ برطانیہ کے اداروں میں منتقل کردیا۔ 1972 ء میں لندن اسکول آف اکنامکس میںمعاشیات میں داخلہ لیا، 1976 ء میں گورنمنٹ فنانسز میں اسپیشلائزیشن، بی ایس سی اکنامکس کی ڈگری حاصل کی
آپ کو1980 ء میں سیاسیات میں پی ایچ ڈی سے نوازا گیا، ڈاکٹریٹ کا مقالہ بھٹو، پیپلز پارٹی پاکستان اور سیاسی ترقی، 1967ئ1977″ ء کے عنوان سے تھا. اس کے بعدآپ نے 1980ء سے 1985ء تک قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد اور لندن اسکول آف اکنامکس میںتعلیمی خدمات سرانجام دیں۔وطن واپسی تک (1987ـ1990) انگریزی اخبار” مسلم ”کی ایڈیٹر رہیں اورپھر”دی نیوز انٹرنیشنل” کی بانی ایڈیٹرتھیں۔اس سے ملیحہ لودھی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہوا کہ وہ جنوبی ایشیا کی پہلی خاتون تھیں جو کسی اخبار کی ایڈیٹر بنیں۔ملیحہ لودھی 1993ء سے 1996ء اور 1999ء سے 2002ء میں امریکہ میں پاکستان کی سفیر کے طور پر ذمہ داریاں ادا کرچکی ہیں2001ء سے 2005ء تک وہ تخفیف اسلحہ کے امور کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے مشاورتی بورڈ میں خدمات سر انجام دے چکی ہیں
Pakistan
جبکہ 2003ء سے 2008ء تک وہ برطانیہ میں پاکستان کی ہائی کمشنر تعینات رہی ہیں ۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی لندن سکول آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس میں پڑھاتی رہی ہیں اسکے علاوہ فیلو کے طور پرآپ ہاورڈ یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف پالیٹکس اور واشنگٹن ڈی سی کے نیشنل ووڈ رو ولسن سنٹر میں ذمہ داریاں ادا کرتی رہی ہیں۔ آپ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے سینٹ کی رکن اور انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف سٹرٹیجک افیئرز لندن کی مشاورتی کونسل کی ممبر ہیں۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی کو انکی عوامی خدمات کے اعزاز میں صدر پاکستان کی طرف سے ہلال پاکستان کا ایوارڈ بھی دیا جاچکا ہے۔ ڈاکٹرملیحہ لودھی 16 فروری کو اقوام متحدہ میں مستقل مندوب کی ذمہ داریاں سنبھالیں گی جواقوام متحدہ میں پاکستان کی پہلی خاتون مستقل مندوب /سفیرہوں گی اور یہ پاکستان کا یہاں ایک نیا انداز بھی ہوگا
آپ اقوام متحدہ میں پاکستان کی بہترین نمائندگی کریں گی اور اپنے طویل سفارتی تجربے کو اس کے لیے استعمال میں لائیں گی۔ عالمی برادری کو پاکستان بالخصوص امت مسلمہ کے مسائل سے آگاہ کرنے کیلئے اپنی بہترین صلاحیتیں بروئے کار لائیں گی اور اس پلیٹ فارم سے بھرپور انداز میں یہ باور کروادیں گی کہ پاکستانی/مسلمان انتہا پسندی اور تشدد پسندی کو پسند نہیں کرتے بلکہ ان کا شکار بن رہے ہیں۔امید کی جارہی ہے کہ آپ ایک مسلم ملک کی نمائندہ کی حیثیت سے عالمی برادری پر توہین رسالت ۖکے نازک مسئلہ کی اہمیت اجاگر کریں گی اور اقوام متحدہ میں انبیائے کرام اور آسمانی کتب کے احترام کے لیے قانون سازی میں اپنا کردار ادا کریں گی
دنیا کو یہ بتایا جائے گا کہ پاکستانی دنیا بھر کے ممالک اور اقوام کے ساتھ تعمیری تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ۔کشمیر،فلسطین اور دیگر تمام مسلم ممالک میں جاری ظلم وبربریت کا خاتمہ چاہتے اور خواہاں ہیں کہ دنیا بھر کے ممالک میں انسانوں کو آزادی میسر آئے۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق دنیا بھر میں رنگ ونسل کی تمیز ہونے والے سلوک کی مخالفت کرتے ہیں اور شہریوں کے معیار زندگی کو بلند ہونا دیکھنا چاہتے ہیں تعلیم اور امن وامان کے حامی ہیں مختلف عقیدوں اور مذاہب کا احترام کرنے والے لوگ ہیں۔
انسانی اقدار کی عزت کرتے اور عزت چاہتے ہیں۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی کی بطور مندوب اقوام متحدہ تعیناتی اس بات کی بھی آئینہ دار ہے کہ پاکستان مردوخواتین کے یکساں حقوق کا حامی ہے اورپاکستانی معاشرہ خواتین کواحترام دینے کا قائل ہے جبکہ ہرمیدان میں خواتین اپنی صلاحیتوں کو منوا رہی ہیں۔برطانوی محققین نے رائے پیش کی ہے کہ اگر مرد چابی کھو دے تو اسے تلاش کرنے سے پہلے ایک بار ضرورمدد کے لیے گھر کی عورت کو آواز دینی چاہیے کیونکہ جدید تحقیق کے مطابق خواتین دبائو کی حالت میں بھی کسی چیز کو تلاش کرنے میں مردوں سے زیادہ بہتر ہوتی ہیں۔محققین کا کہنا ہے
عام طور پر لوگوں میں یہ خیال پایا جاتا ہے کہ عورتیں بیک وقت کئی کاموں کو نمٹانے میں مردوں کی نسبت زیادہ بہتر ہوتی ہیں تاہم اس نظریہ کو بہت کم سائنسی تحقیقی مطالعوں میں پیش کیا گیا ہے لیکن موجودہ مطالعے میں سائنسدانوں نے نظریہ کی حقیقت کو نہ صرف تجربہ گاہ میں بلکہ حقیقی زندگی دونوں جگہوں پر ٹیسٹ کیا ہے۔یونیورسٹی آف گلاسگو، ہارٹ فورڈ شائر یونیورسٹی اور لیڈز یونیورسٹی کے مشترکہ تحقیقی مطالعے میں ماہرین نفسیات کی ٹیم نے یہ انکشاف کیا ہے کہ عورتیں ایک ہی وقت میں مختلف کاموں کو تیزی سے سرانجام دینے اور خاص طور پر اسی دوران کھوئی ہوئی چیزیں ڈھونڈ نکالنے میں زیادہ مہارت رکھتی ہیں۔
محترمہ ملیحہ لودھی کا معاملہ یہ ہے کہ وہ اہم ترین پوسٹوں پر تعینات رہ کر اپنے فرائض کی کامیاب انجام دہی سے یہ ثابت کرچکی ہیں کہ واقعی خواتین کارکردگی کا ہر شعبہ میں بہترین مظاہرہ کررہی ہیں اقوام متحدہ میں آپ کی تعیناتی سے ہر ایک پاکستانی اس بات کی توقع رکھتا ہے کہ پاکستان مختصر عرصہ میں اقوام عالم دنیا میں امن وامان اور بین الاقوامی اتحاد واتفاق کے حامیوں میں اپنی منفرد شناخت حاصل کریگا اور پاکستان اور امت مسلمہ کے مسائل کو اجاگر کر کے ان کا حل تلاش کیا جائے گااور جدید تحقیق کے ہی پیش نظر آپ خاتون پاکستان کاکھویا ہوا وقار بحال کرانے میں کامیاب ہوں گی۔اللہ تعالیٰ آپ کی مدد کرے آمین!