جوہانسبرگ (جیوڈیسک) جنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ میں صدر جیکب ذوما کے قوم سے سالانہ خطاب کے دوران حزبِ مخالف کے ارکان نے اس قدر ہنگامہ آرائی کی کہ پولیس بلا کر انھیں ایوان سے نکالنا پڑا۔صدر جیکب ذوما پر سرکاری فنڈز سے اپنی ذاتی رہائش کو بہتر بنانے کا الزام ہے۔
صدر کی تقریر کے دوران حزب مخالف اکانومک فریڈم فائٹرز پارٹی کے ارکان نے بارہا انھیں ٹوکا اور ان سے قومی خزانے کی رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
اپوزیشن کے ارکان کا الزام تھا کہ صدر نے انہیں دھمکانے کے لیے طاقت کا استعمال کیا لیکن صدر ذوما نے ان الزامات سے انکار کیا ہے۔ملک میں حزبِ مخالف کی سب سے بڑی جماعت ڈیموکریٹک الائنس نے اس واقعے پر احتجاجا ایوان سے واک آؤٹ کیا۔جن ارکان کو ایوان سے نکالا گیا ان میں حزب مخالف اکانومک فریڈم فائٹرز پارٹی کے سربراہ جولیس مالیما بھی شامل تھے۔