کراچی :مجلس وحدت مسلمین پنجاب کی صوبائی شوریٰ کا دو روزہ اجلاس آخری دن سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی اور مرکزی رہنماوُں علامہ مبارک علی موسوی ،علامہ شفقت شیرازی،علامہ احمد اقبال رضوی،سید ناصر شیرازی اور کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ تصور جوادی نے شرکت کی ،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عبا س جعفری کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہم ریاستی جبر کا شکار ہیں۔
اس حکومت سے ہمیں کوئی اچھائی کی توقع نہیں ہے۔جتنا ریاستی تشدد اور جبر پنجاب میں ہے پورے پاکستان میں کہیں ہمارے ساتھ ایسا حکومتی رویہ نہیں،ہمارے بے گناہ لوگوں کو گرفتار اور چادر چاردیواری کا تقدس پنجاب پولیس پامال کر رہی ہے ،پنجاب میں دہشت گرد تکفیریوں کو سرکاری سطح پر معاونت اور تحفظ فراہم کیا جاتا ہے،افواج پاکستان قوم کو بتائے پنجاب میں کیا ہو رہا ہے ،ن لیگ کی حکومت پنجاب میں کھل کر دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ایمپلی فائر ایکٹ ہمارے خلاف سازش کا ایک حصہ ہے۔اس کا مقصد درودو سلام کو روکنا ہے سندھ میں لانگ مارچ کے بعداگر پنجاب میں ہمارے خلاف ریاستی جبر جاری رہا تو ہم لاہور اور اسلام آبادکا رخ کریں گے۔دہشت گردی کے خلاف آپریشن ناکامی کی طرف جا رہا ہے ،پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن پر کچھ عرب ممالک ناراض ہیں،دہشت گردوں کے سرپرست اس آپریشن کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
پاکستان مشکل دور سے گزر رہا ہے ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں اور حکمران اس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مخلص نہیں ،انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ن لیگ نے ا لیکشن ہائی جیک کرنے کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں ،غیر مقامی گورنر کی تعیناتی گلگت بلتستان کے غیور عوام کی توہین ہے،ہم گلگت بلتستان کے عوامی حق رائے دہی پر کسی کو شب خون نہیں مارنے دینگے،علاقے کے غیرت مند عوام بیدار ہیں وہاں نہ کسی کو پنکچر کرنے دینگے نہ لگنے دینگے،اجلاس سے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے بھی خطاب کیا،