جھنگ : لینڈ مافیا نے محکمہ مال کے کرپٹ حکام کی ملی بھگت سے جھنگ چک نورشاہ اور دیگر علاقوں میںکروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی کی فروخت شروع کردی ہے جبکہ پرائیویٹ رقبہ کی فروخت ظاہر کرکے خریداروں کو محکمہ اوقاف کی سرکاری زمینوں کا قبضہ دے دیاگیا ہے نیز پٹواری سے لے کر تحصیلدارمحکمہ مال جھنگ تک سب بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے لگے ہیں اور دوسری جانب ضلعی انتظامی افسران بھی بااثر لینڈ مافیا کے سامنے بے بس ہو گئے ہیں جس پر شہریوںنے خادم اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے صورتحال کافوری نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔ جھنگ چک نور شاہ پکا و دیگر علاقوں کے رہائشیوں نے بتایاکہ گزشتہ کچھ عرصہ سے جھنگ میں بعض افراد پر مشتمل ایک انتہائی بااثر لینڈ مافیا اور معروف قبضہ گروپ انتہائی تیزی سے سرگرم عمل ہے جس میں بعض کالعدم تنظیموںکے سرکردہ افراد بھی شامل ہیں اور انہیں بعض سیاسی ، دینی ، مذہبی جماعتوں کے چند مقامی رہنمائوں کی سرپرستی بھی حاصل ہے۔ انہوںنے بتایاکہ ان افراد کے خلاف جعلسازی ، فراڈ، محکمہ اوقاف کی سرکاری اراضی فروخت کرنے سمیت بعض دیگر سنگین نوعیت کے الزامات کے تحت ضلع جھنگ کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں مگر شہر کی بااثر شخصیات کی سرپرستی کے باعث پولیس بھی ان پر ہاتھ ڈالنے سے کترا رہی ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ لینڈ مافیا کے مذکورہ افراد کا طریقہ واردات یہ ہے کہ وہ جھنگ کے مختلف علاقوں میں محکمہ اوقاف کے سرکاری رقبے تلاش کرکے وہاں کے کسی کھیوٹ دار کو ساتھ ملاتے ہوئے محکمہ مال کے متعلقہ پٹواری کی ملی بھگت سے اس کے نام کی پرچی بیع حاصل کرلیتے ہیں اور بعد ازاں یہ رقبہ مختلف افراد کو فروخت کرکے انہیں محکمہ اوقاف کی زمینوں کاقبضہ دے دیاجاتاہے۔ انہوںنے بتایاکہ اس عمل کے بعد پھر اس بیع کی رجسٹری کاانتقال محکمہ مال جھنگ کے ریکارڈ میں پٹواری کی ملی بھگت سے نہیں ہونے دیاجاتا اور پھر دوبارہ اسی رقبہ کی پرچی حاصل کرکے یہ رقبہ مزید افراد کو فروخت کرتے ہوئے ایک بارپھر اوقاف کی دیگر سرکاری اراضی کا قبضہ فراہم کردیاجاتاہے۔ انہوںنے بتایاکہ لینڈ مافیا کا یہ بااثر گروہ جھنگ چک نور شاہ سمیت شہر کے گردونواح میں کروڑوں روپے مالیت کی سینکڑوں ایکڑ محکمہ اوقاف کی سرکاری اراضی پر قبضہ کرکے اسے ناجائز و غیر قانونی طور پر فروخت کرچکاہے جن کے خلاف مختلف انکوائریوں میں اوقاف کا رقبہ فروخت کرنے کاالزام ثابت بھی ہوچکاہے مگر اس کے باوجود پٹواری سے لے کر تحصیلدار محکمہ مال جھنگ تک کی ملی بھگت اور اعلیٰ انتظامی و پولیس حکام کی مبینہ غفلت و آشیر باد کے باعث تمام قبضہ مافیا گینگسٹرز کھلے عام پھر رہے ہیں اور آزادانہ اپنی سرگرمیاں بھی جاری رکھے ہوئے ہیں ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جھنگ چک نور شاہ پکا ، گلاٹیاں والاداخلی موضع چک نورشاہ اور بعض دیگر علاقوں کے افراد نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور دیگر حکام کودی گئی درخواستوں میں مؤقف اختیارکیاتھاکہ قبضہ مافیا کے بعض ارکان نے محکمہ اوقاف اور محکمہ مال کے عملہ کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری پراپرٹی غیرقانونی طور پر فروخت کردی ہے جبکہ درخواست میں مذکورہ افراد کے سرپرستوں اور گروہوں میں شامل کالعدم تنظیموں کے افراد کی نشاندہی بھی کی گئی مگر تاحال اس پر کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔دریں اثناء ایک درخواست ریاض حسین ولد خان محمد ارائیں سکنہ چاہ گلاٹیاں والا جھنگ سمیت جھنگ چک نور شاہ اور دیگر علاقوں کے رہائشیوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف سمیت دیگر ارباب اختیار سے صورتحال کافوری نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔ جھنگ کے ہر گلی محلے میں گندگی ، کوڑے کرکٹ ، غلاظت کے ڈھیر نئے ڈ ی سی او کیلئے چیلنج بن گئے ۔شہریوں نے گھروں میں بیٹھ کر کروڑوں روپے تنخواہیں وصول کرنے والے وائٹ کالربابوؤں، مختلف سیاسی ، دینی ، مذہبی جماعتوں کے ٹی ایم اے ملازم کارکنان کو ڈیوٹیوںپر حاضر کرنے اور ہر یونین کونسل میں مختلف نمایاںمقامات پر عملہ صفائی کی تعداد اور ناموں کی تفصیل پر مشتمل فلیکس آویزاں کرنے کامطالبہ کردیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جھنگ: جھنگ کے ہر گلی محلے میں گندگی ، کوڑے کرکٹ ، غلاظت کے ڈھیر ، بند نالیاں ، ابلتے گٹر نئے ڈ ی سی او کیلئے چیلنج بن گئے ہیں جبکہ صفائی کی صورتحال میں بہتری لانے کیلئے شہریوں نے گھروں میں بیٹھ کر کروڑوں روپے تنخواہیں وصول کرنے والے وائٹ کالربابوؤں، مختلف سیاسی ، دینی ، مذہبی جماعتوں کے ٹی ایم اے ملازم کارکنان کو ڈیوٹیوںپر حاضر کرنے اور ہر یونین کونسل میں مختلف نمایاں مقامات پر عملہ صفائی کی تعداد اورمیٹ و سنٹری ورکرز کے ناموں کی تفصیل پر مشتمل فلیکس آویزاں کرنے کامطالبہ کیاہے نیز ٹی ایم اے جھنگ کے ” نئے صفائی پلان ” نے پورے شہر کو فلتھ ڈپو میں تبدیل کردیا ہے اور تمام عملہ صفائی کو اپنے اپنے علاقے چھوڑ کرروزانہ صرف 2یونین کونسلوں کی صفائی پر مامور کرنے سے دیگر یونین کونسلوں میں گندگی ، کوڑے ، غلاظت کے ڈھیر لگ گئے ہیں مگر ٹی ایم اے کے صفائی سے متعلقہ حکام نے اسے نئے ڈی سی او جھنگ کاحکم قرار دے کرشہریوں کے سامنے اپنی بے بسی ومجبوری ظاہر کرنا شروع کردی ہے جس پر شہریوں نے تمام علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر عملہ صفائی کی حاضری یقینی بنانے کامطالبہ کیاہے۔ تفصیلات کے مطابق معلوم ہواہے کہ قبل ازیں ہر یونین کونسل میں تعینات ٹی ایم اے کاعملہ صفائی متعلقہ علاقہ کے میٹ اور سنٹری انسپکٹر کی زیر نگرانی صفائی کاکام جاری رکھے ہوئے تھا مگر اکثر مقامات پر عملہ صفائی کے غائب ہونے ، جعلی وبوگس حاضریاں لگاکر تنخواہیں وصول کرنے کی شکایات منظر عام پر آرہی تھیںلیکن متعلقہ حکام پر اسرار چپ اختیار کئے ہوئے تھے تاہم نئے ڈ ی سی او جھنگ کے چارج سنبھالنے پر عوام میںامید پیداہوئی کہ اب شہر کی حالت سدھر جائے گی لیکن گزشتہ روز سے شہر بھر کی تمام یونین کونسلز سے عملہ صفائی اچانک غائب ہو گیاہے ۔ شہر کے مختلف حلقوں نے بتایاکہ جب اس ضمن میں ٹی ایم اے کے متعلقہ حکام اور صفائی کے امور کے ذمہ داران سے رابطہ کیاگیا تو انہوںنے بتایاکہ نئے ڈ ی سی او جھنگ کی جانب سے انہیں حکم دیاگیاہے کہ شہر بھر کے تمام عملہ صفائی کو ایک جگہ پر روزانہ اکٹھا کیاجائے اور روزانہ دو یونین کونسلوں میںصفائی کی خصوصی مہم چلائی جائے ۔ انہوںنے بتایاکہ مذکورہ پلان کے مطابق تمام عملہ صفائی کو روزانہ شہر کی صرف 2یونین کونسلوں میں بھیجا جارہاہے اس طرح شہر کی چونکہ 13 یونین کونسلیں ہیں لہٰذا جن دو یونین کونسلز کی پہلے روز بار ی آئے گی اس کے بعد اسی یونین کونسل کی باری سات روز بعد دوبارہ آئے گی یعنی ایک دن صفائی کے بعد اس یونین کونسل میں 6دن تک گندگی ، غلاظت ، کوڑے کے انبار لگے رہیںگے ، نالیاں بند ، گٹر ابلتے رہیں گے اور ایک ہفتہ تک اس یونین کونسل کا کوئی پرسان حال نہ ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو شہر میں بیماریاں پھوٹنے اور تعفن پھیلنے کابھی شدید خدشہ ہے۔ جھنگ کے عوامی ، سیاسی ، سماجی حلقوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ جھنگ کے نئے ڈ ی سی او مذکورہ صورتحال کافوری سختی سے نوٹس لیں گے اور روزانہ کی بنیاد پر ہر یونین کونسل میں تعینات عملہ صفائی کو اسی یونین کونسل میں حاضر کرنے کیلئے اقدامات کو یقینی بنایاجائے گا۔ انہوںنے کہاکہ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ بڑی تعدا د میں وائٹ کالر بابو سنٹری ورکرکی ڈیوٹی کرنے کی بجائے دیگر کاروباروں میں مصروف ہیں اور اسی طرح بڑی تعداد میںعملہ صفائی اہلکار افسران و بااثر شخصیات کے گھروں ، دفاتر ، ڈیروں وغیرہ پر بھی ونگار کے طور پر ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوںنے امید ظاہر کی کہ ڈی سی او جھنگ نادر چٹھہ اپنی تمام انتظامی صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے ٹیسٹ کیس و چیلنج کے طور پر شہر میں صفائی کانظام بہتر کروائیں گے اور گھوسٹ ملازمین سمیت وائٹ کالر بابوؤں کو سنٹری ورکر کی ڈیوٹی پر حاضر کرکے صفائی کے معیار کو بہتر بنایاجائیگا۔