لاہور (جیوڈیسک) بھارت سے بدترین شکست کے بعد جاوید میانداد ٹیم مینجمنٹ پر برس پڑے، سابق کپتان کا کہنا ہے کہ اسپیشلسٹ کو چھوڑ کر آؤٹ آف فارم کھلاڑیوں کو ٹیم میں جگہ دی گئی۔
ورلڈ کپ میں روایتی حریف بھارتی ٹیم سے کبھی نہ جیتنے کی روایت برقرار رہنے پر میانداد بھی سخت نالاں ہیں، آئی سی سی کیلیے خصوصی کالم میں انھوں نے تحریر کیا کہ مینجمنٹ نے غلط ٹیم کھلا کردنیا بھر میں موجود پاکستانی شائقین کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، بڑے میچز میں ٹیمیں اپنے بہترین11 کھلاڑی میدان میں اتارتی ہیں، تجربات نہیں کیے جاتے، افسوس کہ پاکستان کویہ آسان فارمولا کبھی سمجھ نہیں آتا۔
مینجمنٹ نے غلط ٹیم کھلا کر دنیا بھر میں پاکستانی شائقین کو دھچکا پہنچایا، یونس خان سے اننگز اوپن کرانے میں کیا راکٹ سائنس تھی میری سمجھ سے بالا تر ہے، انھوں نے سوال کیا کہ اوپنر ناصر جمشید کو کیا صرف وارم اپ میچ کھلانے کیلیے بھیجا گیا تھا؟ ریگولروکٹ کیپر سرفراز احمد جارحانہ بیٹنگ بھی کر لیتے ہیں انھیں ڈراپ کرنے کی کیا منطق تھی؟ میانداد نے کہا کہ مجھے عمر اکمل کی جانب سے کوہلی کا کیچ ڈراپ کرنے پر حیرت نہیں ہوئی کیونکہ وہ کئی بار ایسا کر چکے ہیں۔
ٹیم مینجمنٹ اپنی قوت کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہے، اسپیشلسٹ کو چھوڑ کر آؤٹ آف فارم کھلاڑیوں کی ٹیم میں جگہ بنانے کی کوشش ہوئی، ملک کا مفاد پہلے اور افراد بعد میں آتے ہیں، یہی پیش نظر رکھ کر فیصلے کرنے کی ضرورت ہے لیکن ایسا نہیں کیا جارہا، ہم اپنی بیٹنگ بھی نمبر 8تک دیکھنا چاہتے ہیں، اس کے ساتھ چھٹے بولر کو بھی ضروری سمجھا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ غلط حکمت عملی سے مصیبت کو خود ہی آواز دیدی گئی دوسری جانب بھارت کا ہوم ورک بہت اچھا تھا، شیکھر دھون اور ویرات کوہلی نے خراب گیندوں کا انتظار کرتے ہوئے اچھی بنیاد فراہم کی، پاکستان محمد عرفان کے قد کا فائدہ اٹھا سکا نہ تینوں اسپنرز لائن اور لینتھ پر بولنگ کر سکے، سابق کپتان نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کو ابتدا میں ہی ایک بڑا جھٹکا لگ گیا ہے، اب پلیئرزکے کندھوں سے بوجھ اتر جانا چاہیے، اگلے 5گروپ میچز پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔