واشنگٹن (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ 46 سالہ کریگ ہکس نے پارکنگ کے متعلق ایک تنازع پر گولی چلائی تاہم انھوں نے اس امکان سے انکار نہیں کیا ہے کہ قتل کا محرک مذہبی منافرت بھی ہو سکتی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جب ہکس نے اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کیا تو ان کے گھر سے 12 ہتھیار برآمد کئے گئے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے
کہ انھوں نے خود کو آن لائن پر بندوق بردار بے دین کہا تھا۔ اس واقعے کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی ہے لیکن ہکس کی اہلیہ کیرن نے کہا ہے کہ اس حملے میں مذہب کا کوئی دخل نہیں کیونکہ ان کے شوہر کے لئے سب برابر ہیں۔
ضیا شادی برکات، ان کی اہلیہ یسر محمد ابو صالحہ اور ان کی اہلیہ کی بہن رزان محمد ابو صالحہ ایک ہفتے قبل نارتھ کیرولینا یونیورسٹی کے قریب چیپل ہل میں اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے۔
ان تینوں کو سر میں گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ امریکی صدر براک اوباما نے اس قتل کو وحشیانہ اور شرمناک قرار دیا تھا۔ انھوں نے کہا ایف بی آئی اس معاملے کی تحقیقات کرے گی کہ آیا کسی وفاقی قانون کی خلاف ورزی تو نہیں ہوئی۔