امریکی ایجنسی نے لوگوں کے ذاتی کمپیوٹر تک خفیہ رسائی کا خطرناک سافٹ ویئر تیار کرلیا

America

America

ماسکو (جیوڈیسک) روسی محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی کمپیوٹر انجیئنرز نے اپنے ملک کی سیکورٹی کو مزید مضبوط اور ناقابل تسخیر بنانے کے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے ایسا سافٹ ویئر تیار کیا ہے جو انٹرنیٹ کے بغیر ہی دنیا بھر میں کہیں بھی موجود کمپیوٹر کے ڈیٹا تک آسانی سے رسائی حاصل کرلے گا جب کہ اس کام کا آغاز بھی کردیا گیا ہے جس کے ذریعے جن ممالک کا سب سے زیادہ ڈیٹا دیکھا گیا ان میں پاکستان بھی شامل ہے۔

امریکی نیشنل سیکورٹی ایجنسی نے سائنس دانوں کی مدد سے کمپیوٹر ہارڈ ویئر میں ایسا نظام شامل کردیا ہے جو ہر کمپیوٹر کے ڈیٹا تک نہ صرف رسائی حاصل کرے گا بلکہ اسے ظاہر بھی نہیں ہونے دے گا۔ روسی سیکورٹی سافٹ وئیر بنانے والی کمپنی کیسپرسکی کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس سافٹ وئیر سے اب تک 30 ممالک کے لوگوں کے کمپیوٹرمتاثر ہوئے ہیں جن میں افغانستان، چین، مالی، شام، یمن اور الجزائر بھی شامل ہیں جب کہ اس سافٹ ایئر سے جن ممالک کے کمپیوٹر تک سب سے زیادہ رسائی حاصل کی گئی ان میں ایران اور روس سمیت پاکستان بھی شامل ہے۔

کمپنی کے مطابق اس سافٹ ویئر کے ذریعے ان ممالک میں موجود بینک، فوجی ادارے، ٹیلی کیمونیکیشن کمپنیز، توانائی کمپنیاں، ایٹمی تحقیق کے ادارے، میڈیا اور اسلامی شدت پسندوں کے اداروں کی نگرانی کی جارہی ہے، امریکی سیکورٹی ایجنسی نے اس سافٹ ویئرپر2001 میں کا شروع کردیا تھا جبکہ 2008 میں باراک اوباما کے صدر بننے کے بعد اس کوششوں میں مزید تیزی سے اضافہ ہوا اور اس کو عمل میں لے آیا گیا۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ سافٹ ویئر اتنی جدید ہے کہ ہارڈ ویئر کمپنیوں کو بھی اس کے استعمال کی خبر نہیں ہوتی اور اس کے لیے امریکی سیکورٹی ایجنسی کے ماہر کمپیوٹر سورس کوڈ کے معائنے کے بہانے کمپنیوں میں آتے ہیں اور انتہائی چالاکی سے تیار کردہ سوفٹ ویئر اس میں انسٹال کردیتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اس جاسوس سافٹ ویئر کو ہارڈ ویئر میں انسٹال کرنے کے لیے سورس کوڈ تک رسائی کرنا ہوتی ہے جو ہارڈ ڈرائیو کو ایکشن کے لیے ہدایت دیتا ہے جس کے بعد یہ سورس کوڈ ایک روڈ میپ کی طرح کام کرتا ہے اور اس پروگرام کو استعمال کرنے والوں کو موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ آسانی سے متعلقہ کمپیوٹر پر حملہ کرکرکے اس سے قیمتی معلومات حاصل کرسکیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک امریکی سکیورٹی ایجنسی کے سابق ملازم کا کہنا تھا کہ روسی کمپنی کی رپورٹ درست ہے اور انٹیلی جنس ادارے اس پروگرام کو بہت اہمیت دے رہے ہیں جب کہ ایک اور سابق اینٹلی جنس افسر کا کہنا تھا کہ ہارڈ ویئر میں جاسوسی سافٹ ویئر کی انسٹالیشن کی تکنیک انتہائی اہمیت رکھتی ہے اور اس سے انتہائی قیمتی معلومات تک رسائی ممکن ہورہی ہے۔ دوسری جانب نیشنل سیکورٹی ایجنسی کے ترجمان نے رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔