اسلام آباد (جیوڈیسک) مالدیپ نے ٹیکس ایڈمنسٹریشن اور ٹیکس پالیسی کی تیاری سمیت ٹیکس انفرااسٹرکچر تیار کرنے کے لیے پاکستان سے تکنیکی معاونت مانگ لی ہے۔
مالدیپ کے نائب صدر 25 فروری کو 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں اور ان کے دورے کے موقع پر پاکستان اور مالدیپ کے درمیان بینکنگ، فنانس، تجارت اور ٹرانسپورٹ اور ٹیکسیشن سمیت دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر بات ہوگی۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے مالدیپ کو ٹیکس پالیسی کی تیاری اور ٹیکس ایڈمنسٹریشن کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی سسٹم بنانے اور بین الاقوامی ٹیکسیشن میں تکنیکی معاونت کی فراہمی پر بات ہوگی، اس کے علاوہ پاکستان کی جانب سے مالدیپ کی ٹیکس اتھارٹیز کو ٹیکس آڈٹ کے حوالے سے تربیت کی فراہمی پر بھی بات چیت ہوگی۔
دستاویز کے مطابق مذکورہ شعبوں کے علاوہ بھی اگر مالدیپ ٹیکس سیکٹر میں پاکستان کا کوئی مزید تعاون و مدد کا خواہش مند ہوگا تو وہ تعاون بھی فراہم کیا جائے گا۔ اس بارے میں ذرائع نے بتایا کہ مالدیپ چاہتا ہے کہ ٹیکس نظام کو موثر اور آٹومیٹڈ و فعال بنانے کے لیے پاکستان تعاون فراہم کرے تاکہ مالدیپ اپنے ٹیکس سسٹم کو اپ گریڈ کرکے ریونیو بڑھا سکے۔