پاکستان میں نظام مصطفی کے نفاذ کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔ سید غلام نظام الدین جامی

لیہ + کروڑ لعل عیسن (طارق پہاڑ سے) پاکستان میں نظام مصطفی کے نفاذ کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔ حکومت قادیانیوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے۔ ہر اس جماعت سے تعاون کیلئے تیار ہیں۔ جو نفاذ شریعت کیلئے عملی اقدام اٹھائے گی۔ میاں نواز شریف کی حمایت بھی نفاذ شریعت کیلئے کی تھی لیکن افسوس انہوں نے مثبت جواب نہیں دیا۔قادیانیوں کو قلیدی عہدوں سے فی الفور ہٹایا جائے۔پیر آف گولڑہ شریف پیر سید غلام نظام الدین جامی ۔ پاکستان دشمن قوتیں ایٹمی طاقت ملک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں ۔ دہشت گردی اور فرقہ واریت کو ہوا دے کر ملک کو کمزور کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ موجودہ صورتحال میں تمام جماعتوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایک ہو کر ہی ملک دشمنوں کے عظائم خاک میں ملائے جا سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سجادہ نشین گولڑہ شریف پیر سید غلام نظام الدین جامی ، پیر سید جلال الدین ، پیر سید حسام الدین ،رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن ، تحریک انصاف مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی ، اسد عمر ، معروف سکالر زاہد علی شاہ برطانیہ ، علامہ آصف اشرف جلالی ، پاکستان مسلم لیگ کے رہنما راجہ ظفر الحق ، جماعت اہل سنت پاکستان کے سربراہ علامہ سید ریاض حسین شاہ ، سابق وفاقی وزیر سید علامہ ریاض حسین شاہ ، خواجہ عطاء اللہ تونسوی ، خواجہ حمید الدین سیالوی ، خادم حسین رضوی ، مولانا حنیف قریشی ، قاری محمد اشفاق سعیدی گولڑوی سمیت دیگر ممالک کے علما ، سکالرز نے گولڑہ شریف میں ایک سو پانچویں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ختم نبوت کانفرنس کی صدارت پیر آف گولڑہ شریف سید غلام نظام الدین جامی نے کی۔ مقررین نے کہا کہ قادیانیوں کو تمام قلیدی عہدوں سے ہٹایا جائے اور کسی بھی عہدہ کیلئے تقرری کے وقت حلف میں ختم نبوت کی شرط لازمی قرار دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئیندہ اس سیاسی جماعت کی حمایت کریں گے جو نفاذ شریعت محمدی کیلئے عملی قدم اٹھائے گی۔ مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ حضورۖ ہمارے ایمان کا حصہ ہیں۔ آپۖ کے خلاف اٹھائی جانے والی آواز ہرگز برداشت نہیں۔ عالم اسلام کے مسلمان حضورۖ کی ناموس کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے بھی گریز نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یورپ کو اپنے پوپ کی بات پر غور کرنا چاہیئے۔ انبیاء کرام کی شان میں گستاخی کسی صورت برداشت نہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ جس پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کریں گے۔ علامہ سید ریاض حسین شاہ نے کہا کہ یہودونصاریٰ ہماری صفوں میں انتشار پھیلا کر ہمیں کمزور کرنے کی کوشش کر رہیں۔ جن کی سزاشوں کا مقابلہ باہمی اتحاد و اتفاق سے کرنا ہو گا۔ سید حامد سعید کاظمی نے کہا کہ ہمارا مقصد ملک میں نفاذ شریعت ہے۔ نفاظ شریعت کے بغیر کچھ بھی قبول نہیں۔ قاری محمد اشفاق سعیدی نے کہا کہ حضور نبی کریمۖ کی محبت دین حق کی شرط اول ہے۔ آپ سے محبت سے بغیر ہمارے ایمان مکمل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے حضورۖ کی شان میں گستاخانہ خاکے شایع کرنے والے ممالک کو متبع کیا کہ تم باز آجائو۔ اگر تم باز نہ آئے تو پھر ہمارا صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا۔ اور تمہاری اینٹ سے اینٹ بجادیںگے۔ آخر میں سجادہ نشین گولڑہ شریف پیر غلام نظام الدین جامی نے کہا کہ ہمارا مقصد ملک میں اسلامی شریعت کا نفاذ ہے۔ پاکستان تحریک انصاف سمیت ہر اس جماعت سے تعاون کیلئے تیار ہیں۔ جو نفاذ شریعت کیلئے عملی اقدام اٹھائے گی۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی حمایت بھی نفاذ شریعت کیلئے کی تھی لیکن افسوس انہوں نے مثبت جواب نہیں دیا۔ اس موقع پر انہوں نے مزیدین سے حلف لیا کہ وہ گساخی کے مرتکب افراد خصوصاً قادیانیوں سے مکمل طور پر کنارہ کشی اختیار کریں۔ سیمینار میں ہزاروں عاشقان رسول نے جوق در جوق شرکت کی۔

Syed Ghulam Nizamuddin,Speech

Syed Ghulam Nizamuddin,Speech