کراچی (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے افغانستان پاکستان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا ہے۔
دہشتگردوں کے دونوں چیفس ملا فضل اللہ اور ملا فقیر محمد وہاں پر موجود ہیں، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے بروقت افغانستان کا دورہ کیا ہے، متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلز پارٹی ایک ساتھ ہیں، ملک میں پولیس ریفارمز کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کو الیکشن کمیشن آف سندھ کے دفتر میں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
رحمن ملک نے کہا کہ شیعہ قوم کی بہادری اور جرأت پر انھیں سلام پیش کرتا ہوں اور میں مشورہ دیتا ہوں کہ پوری قوم شیعہ قوم کے ساتھ یوم یکجہتی منائے، دریں اثنا متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے اس وقت پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہونے کا موقع ہے، قومی ایکشن پر عمل کے حوالے سے صوبائی اور وفاقی حکومت میں کچھ نرمی نظر آرہی ہے، ہمیں اس وقت نرمی دکھانے کی بجائے یکسو ہو کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔