لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی کا اجلاس قائم مقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے دوران پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ارکان نے اپنی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ بھی کیا اور اپنی نشستوں سے کھڑے ہو گئے۔
وقفہ سوالات کے دوران مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ نے کہا کہ شہباز تاثیر اور علی گیلانی افغانستان میں ہیں۔ ان کی رہائی کے لیے آرمی چیف نے افغان حکام کے ساتھ معاملہ اٹھایا ہے۔
پنجاب کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ اغواء برائے تاوان اہم مسئلہ ہے ۔ یہ وارداتیں پنجاب کے علاہ دیگر صوبوں میں بھی بہت ہیں۔ 2 برس میں اغواء برائے تاوان کے 324 مقدمات درج ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں تین ہزار سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جا چکے ہیں۔
سیکورٹی کیمروں کی تعداد پندرہ ہزار تک لے جائیں گے۔ عالمی قوانین کے مطابق 450 افراد کے لیے ایک پولیس اہلکار ہونا چاہئے جبکہ پاکستان میں 1270 افراد کے لیے ایک اہلکار ہے۔