علامہ محمود رضوی کی شہادت کے پی کے حکومت پر سوالیہ نشان ہے، علامہ رضوی

Karachi

Karachi

کراچی:جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ علامہ محمود رضوی صاحب کی شہادت فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش ہے، ان کی شہادت کے پی کے حکومت پر سوالیہ نشان ہے، ایسے وقت میں جبکہ آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن جاری ہے، صوبہ خیبر پختونخوا ہ میں اتنی بڑی علمی شخصیت کو شہید کردینا معمولی بات نہیں ہے، علامہ محمود رضوی صاحب جمعیت علماء پاکستان تحصیل اگی، ضلع مانسہرہ کے صدر اور جمعیت علماء پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن بھی تھے، ان کی جمعیت علماء پاکستان سے وابستگی چالیس سال سے بھی زیادہ طویل تھی، علامہ محمود رضوی صاحب قائد ملت اسلامیہ امام شاہ احمد نورانی صدیقی کے دیرینہ ساتھی اور رفیق تھے۔

مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں شرکت کے لئے لاہور روانہ ہو تے ہوئے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ ہم سیکوررٹی اداروں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ علامہ محمود رضوی صاحب کے قاتلوں کو فل فور گرفتار کیا جائے اور مانسہرہ ڈویژن میں فرقہ واریت کے ہوا دینے والے عناصر کو کیفر و کردار تک پہنچایا جائے، دریں اثنا ء جمعیت علماء پاکستان کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے کہ جمعیت علماء پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ و عاملہ کا اجلاس 21 فروری کے دن مرکزی صدر قائد جمعیت پیرسید اعجاز ہاشمی صاحب کی زیر صدارت جامعہ محمدیہ رضویہ گلبرگ لاہور میں ہوگا، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل شاہ محمد اویس نورانی صدیقی ،مرکزی نائب صدر محمد صدیقی راٹھور، مرکزی سیکرٹری مالیات عبدالحلیم خان غوری، مرکزی جماعت اہل سنت کراچی کے امیر مفتی عبدالحلیم ہزاروی، جے یو پی کراچی کے ناظم اعلیٰ مستقیم نورانی اور انجمن طلبہ اسلام سندھ کے ناظم محمد زبیر صدیقی روانہ ہوچکے ہیں
۔جاری کردہ انچارج میڈیا سیلجمعیت علمائے پاکستان
http://facebook.com/NooraniMediaCellPk
http://juppakistan.wordpress.com