پیرمحل (میاں اسد حفیظ سے) گورنمنٹ فرید بخش ڈگری سائنس کالج فریدآباد میں امتحانات کے نتائج کی بنیاد پر نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 65 طلبا ء کو قاضی عطااللہ اور حاجی اشرف ٹیلنٹ سکالر شپ ایوارڈ دینے کی تقریب منعقد کی گئی جس میں مہمان خصوصی ایم پی اے میاں محمد رفیق نے تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی تعلیم کے شعبے میں ذاتی دلچسپی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور دانش سکولوں کا قیام ،سرکاری سکولوں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی ،ذہین طلبائو طالبات کیلئے وظائف اور لیپ ٹاپس کی فراہمی اور کم وسائل رکھنے والوں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مالی معاونت چند ایسے اقدامات ہیں جن کے دور رس نتائج بر آمد ہو رہے ہیں۔ پرنسپل چوہدری بشارت جاوید نے کہاکہ علاقہ کے عظیم بزرگ بابافرید بخش نے اپنی ذاتی زمین دے کر1908ء میں پرائمری سکول کی بنیاد رکھی آج یہ ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے ڈگری کالج تو بن چکا ہے۔ کالج کے پہلے پرنسپل قاضی عطااللہ اور سابق پرنسپل حاجی اشرف کے نام سے ٹیلنٹ سکالر شپ ایوارڈ دینے سے ہونہار طلباء کی حوصلہ افزائی ہو گئی انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت نے شعبہ تعلیم کی بہتری اور طلبا وطالبات کی فلاح و بہبود کے لئے انقلابی اقدامات کئے ہیں۔ شعبہ تعلیم کی بہتری کے لئے وسائل کی فراہمی خرچہ نہیں بلکہ سودمند سرمایہ کاری ہے یہ نوجوانوں کا حق ہے جو پنجاب حکومت نے بطریق احسن انہیں دیا ہے اس موقع پر محترمہ عطیہ فرحت ،قاضی قاسم عطااللہ ،(ر) میجر احمد نواز ،پروفیسر ناصر محمود، پروفیسر طارق محمود، پروفیسر غلام حسین، ڈاکٹر احمد منیر، چوہدری اشرف، چوہدری خورشید، سمیت علاقہ معززین کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔تقریب کے اختتام پر طلباء میں ٹیلنٹ سکالر شپ ایوارڈ کے کیش پرائز تقسیم کئے گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل (میاں اسد حفیظ سے) چار نامعلوم مسلح ڈاکوئوںنے اسلحہ کے زور پر دن دیہاڑے کارسوار فیملی کو لوٹ لیا تفصیل کے مطابق ڈجکوٹ کا رہائشی عمران ولد دلاور اپنی بیوی بچوں کے ہمراہ شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے پیرمحل آرہا تھا کہ پیچھے سے آنے والی ایک کار میں سوار چار نامعلوم مسلح ڈاکوئوں نے حارث آباد کے قریب ان کو اسلحہ کے زور پرروک لیا اور یرغمال بناتے ہوئے لوٹ مار شروع کردی ڈاکوئوں نے خواتین کے ہاتھوں میں پہنی سونے کی چوڑیا ں اور بالیاں بھی نوچ ڈالیں ڈاکو25ہزار کی نقدی رقم ، 6تولے طلائی زیورات ، موبائل فونز لوٹ کر فرار ہو گئے ۔ واردات کی اطلاع ملتے ایس ایچ او الیاس بیگ بھی نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے تھے مگر تادم تحریرملزمان کا سوراغ نہیں لگایا جا سکا تھا۔شہر اور گردونواح میں روز بروز بڑھتی ڈکیتی اور چوری وارداتوں کی وجہ سے شہریوں میں سخت خوف و ہراس پایا جاتا ہے تاجر تنظیموں کے عہدیداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ تھانہ میں ان اہلکاروں کو تعینات کیا جائے جو اپنی یونیفارم سے انصاف کرتے ہوئے عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنا سکیں اگر ڈکیتی اور چوری وارداتوں پر نان سٹاپ سلسلہ تھم نہ سکا تو شہر میں شٹر ڈائون ہڑتال کی کال دے دی جائے گی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل (میاں اسد حفیظ سے) تحصیل پیرمحل کیلئے الگ ٹی ایم اے کا نوٹیفیکشن جار ی نہ ہونے سے شہریوںکی مشکلات میں اضافہ تفصیل کے مطابق پیرمحل کو تحصیل کا درجہ ملے دو سال کا عرصہ بیت چکا تحصیل پیرمحل کیلئے الگ ٹی ایم اے کا نوٹیفیکشن جار ی نہ ہونا لمحہ فکریہ سے کم نہیں۔شہری درپیش مسائل کے حل کیلئے سالانہ کروڑوں روپے ٹیکسز کی صورت میں ٹی ایم اے کمالیہ کو ادا کرتے ہیں مگر شہر کی ٹوٹ پھوٹ کر کھنڈرات میں تبدیل شدہ سٹرکیں گزشتہ کئی سالوں سے کسی غیبی مسیحا کی منظر ہیںشہر کو تحصیل کا درجہ ملنے کے باوجود شہری مسائل کے حل کیلئے کئی کلومیٹر کا سفر طے کر کے ٹی ایم اے کمالیہ جانے پر مجبور ہیں اورسڑکوں کی خستہ حالی کی وجہ سے شہریوں کے کاروبار ٹھپ ہو کررہ گئے ہیں۔بارش ہونے کی صورت میں مذکورہ بالا سٹرکیں کئی کئی روز تک جوہڑوں کا منظر پیش کرتی رہتی ہیں۔ سماجی فلاحی سیاسی تاجرتنظیموں نے وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر تحصیل پیرمحل کیلئے ٹی ایم اے کا نوٹیفیکشن جاری کیا جائے تاکہ عوام کی مشکلات کم ہو سکیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل (میاں اسد حفیظ سے)حکومت جرائم پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی ہے۔ چوری ،ڈکیتی،اغوا،تشدد اور کے واقعات عام ہورہے ہیںان خیالات کااظہار تحریک انصاف (کسان ونگ ) کے ضلعی صدر مہر ممتاز دولتانہ نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ جرائم میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے اور جرائم کم ہونے کا نام لے رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے جرائم کوکنٹرول کرنے کے لیے نہ کوئی پالیسی بنائی گئی ہے اور نہ ہی ان جرائم میں ملوث افراد کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔ جس سے جرائم میں کمی واقع ہونے کی بجائے اضافہ دیکھنے میں آتا ہے۔ انھوں نے کہا ہمارا معاشرہ مختلف قسم کے سماجی ،اخلاقی اور قانونی جرائم کی آماجگاہ بنا ہوا ہے رات میں چوری ،رہزنی،ڈکیتی ،اغوا،تشدد اور زیادتی جیسے واقعات سرعام ہیں ۔ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ان جرائم پیشہ افراد کے پشت پناہ ہر جگہ موجود ہوتے ہیں اور اسی دیدہ دلیری اور بے خوفی سے وارداتیں کرتے ہیں کہ انھیں کسی قسم کا کوئی خوف نہیں ہوتا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کسی قسم کے بھی اثرورسوخ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ان جرائم پیشہ افراد کے پارے میں ٹھوس پالیسی بنائے تاکہ ان جرائم پر قابو پایاجاسکے اور عوام سکون کا سانس لے سکیں اور ہمارا معاشرہ ایک پرامن معاشرہ بن سکے۔