ہم کو بھولے تو

Humility

Humility

ہم کو بھولے تو کیا کمال کیا
ہم نے ہی تجھے صاحب جمال کیا
اب ہر طرف چرچے ہیں تیری مسیحائی کے
تم نے میرے عروج کو ،رُوبہء زوال کیا
کر کر منتیں تیری عادت بگاڑدی ہم نے
آپ اپنے جذبہء دل کوبے مثا ل کیا
اونچی جتنی چلی جائے آخر تو کٹتی ہے پتنگ
خود کو پستی میں رکھ کے بھی لا زوال کیا
دونوں باسی تھے مختلف دنیائوں کے
لا کے مرکز پہ ، نقطہء ا تصال کیا
بٹ گئی ذات میر ی ٹکڑوں میں،کوئی ر نج نہیں
بنا بنا کے تیری ہستی کو پا ئمال کیا

If We Forget

If We Forget

تحریر: مسز جمشید خاکوانی